- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 200 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
ہفتے میں ایک گھنٹہ ورزش، ڈپریشن کی شدت کم کرتی ہے

ہفتے میں ایک گھنٹے کی ورزش سے بھی دیرینہ ڈپریشن میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل
آئیووا: اگرچہ ورزش اور ڈپریشن میں کمی کا تعلق سائنسی طورپرسامنے آچکا ہے لیکن اب ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ کسرت فوری طورپر ڈپریشن کم کرتے ہوئے موڈ بحال کرتی ہے اور اس کے اثرات آگے تک بھی جاری رہتے ہیں۔
سائنسی طور پر ہم ورزش کے دوران اور ورزش کے فوری بعد دماغ اور مزاج پر اس کے اثرات سے سائنسی طور پر واقف نہ تھے۔ یہ تحقیق آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی میں جسمانی ورزش کے ماہر جیکب میئیر نے کی ہے۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ صرف ایک مرتبہ ورزش کرنے کے بعد ڈپریشن پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
سخت قسم کی اداسی اور ڈپریشن مریض کے دماغی سرکٹ و ساخت بدل جاتی ہے اور گویا وہ ناخوشی کی مستقل کیفیت میں گرفتار رہتے ہیں۔ اس طرح ان کی زندگی سے مسرت اور لطف دور ہوجاتا ہے اور ڈپریشن کے دورے پڑنے لگتے ہیں جنہیں اینی ڈونیا بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں دماغی پروسیسنگ متاثر ہوتا ہے اور یادداشت بھی کم کم ہونے لگتی ہے۔
تاہم ورزش کا ایک سیشن بھی دماغ کی جڑ پر اثر ڈال کر بنیادی ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔
اس ضمن میں 30 رضاکاروں کو بھرتی کیا گیا۔ ان افراد کو دو گروہوں میں تقسیم کرکے ایک کو نصف گھنٹے تک فکسڈ سائیکل تیزی سےچلانے کو کہا گیا، دوسرے گروہ کو اسی عرصے آرام کرایا گیا۔ اس کے بعد اینی ڈونیا کی پیمائش کے لیے سوالنامہ بھروایا گیا۔ اس کے بعد دماغی صلاحیت ناپنے کے مشہور ٹیسٹ بھی کروائے گئے جن میں اسٹروپ اور ورڈ ٹیسٹ بہت مشہور ہیں۔
اس میں دیکھنا یہ بھی تھا کہ ورزش کے دوران دماغی کیفیت اور ڈپریشن کس طرح تبدیل ہوتا ہے اور وہ کس طرح اپنی اس منفی کیفیت کا اظہار کرتے ہیں۔
سائیکل پر ورزش کرنے والے افراد نے جب اپنی ورزش ختم کی تو ان کا موڈ اگلے 75 منٹ تک بھی بہت اچھا رہا اور ڈپریشن دور رہی۔ لیکن جن افراد نے سائیکلنگ کی بجائے صرف آرام کیا تھا ان کی ڈپریشن میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی۔
لیکن سب سے حیرت انگیز دماغی صلاحیت پر ہوا۔ ورزش کرنے والوں کا اسٹروپ ٹیسٹ بہتر آیا اور اس کا اثر 25 سے 50 منٹ تک برقرار رہا۔ اب جنہوں نے کوئی ورزش نہیں کی ان پر کوئی مثبت دماغی اثر نہیں دیکھا گیا۔
شرکا نے بتایا کہ ورزش کے بعد ان کی طبعیت ہلکی ہوگئی اور موڈ بہت خوشگوار بھی دیکھا گیا تھا۔ بعض افراد نے کہا کہ انہیں ایک گھںٹے تک یوں محسوس ہوا کہ ورزش سے دماغ پر چھائے گہرے سیاہ بادل بھی چھٹ گئے ہیں۔
یہ تحقیق سائیکولوجی آف اسپورٹس اینڈ ایکسرسائز میں شائع ہوئی ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ ہفتہ بھر میں ایک گھنٹے کی ورزش بھی ڈپریشن دور کرنے میں بہت اہم ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔