- چوہدری پرویزالہیٰ کے گھر کا دوبارہ محاصرہ
- وزیراعظم نے وکی پیڈیا فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی
- کراچی: 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ؛ 3 بچیاں دوران علاج جاں بحق
- اسٹیل ملزمیں چوری؛ گرفتار کباڑیے کا ملوث پولیس افسران کے ناموں کا انکشاف
- نمک کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی
- پی ایس ایل کی تیاریاں؛ پشاور زلمی بدھ سے نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی
- ترکیہ زلزلہ؛ ماہر موسمیات نے سوشل میڈیا پر 36 گھنٹے قبل ہی خبردار کردیا تھا
- پی ٹی آئی کے مزید 9 سابق ممبران نے پارلیمنٹ لاجز کی رہائش گاہیں خالی کردیں
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں مزید 7 فلطسینی شہید
- ڈالر بیک فٹ پر آگیا، انٹربینک ریٹ 276 روپے سے نیچے آگئے
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان
- کراچی: 5 اوباش نوجوانوں کی نوعمر لڑکی سے اجتماعی زیادتی
- اردو لغت بورڈ میں ماہرین کی قلت بحران کی شکل اختیار کرگئی
- لاہور ہائیکورٹ نے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دے دیا
- انتخابات 90 دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کردیں گے، عمران خان
- وزیراعظم کا توانائی کی بچت کیلئے نیکا کو ازسرنو بحال کرنیکا حکم
- كويت؛ 17 سالہ لڑکے نے فلپائنی گھریلو ملازمہ کو زیادتی کے بعد زندہ جلادیا
- پولیس سرپرستی میں اسٹیل ملز کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف
- F9 پارک میں خاتون سے زیادتی؛ وقوعہ کی جیوفینسنگ سے ایک ہزار افراد کی فہرست تیار
- ہاتھوں کے گٹھیا کا نیا امید افزا علاج دریافت
اسد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 15 برس بیت گئے

مرحوم نے اپنے چچا استاد حامد علی خان کے ساتھ اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا (فوٹو، فائل)
لاہور: پٹیالہ گھرانے کے نامور کلاسیکل گلوکار اسد امانت علی خان کو اپنے لاکھوں پرستاروں سے جدا ہوئے 15 برس بیت گئے لیکن ان کی غزلیں اور گیت آج بھی کلاسیکل موسیقی کی پہچان ہیں۔
مرحوم گلوکار اسد امانت علی خان کو فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ وہ 25 ستمبر 1955ء کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہیں موسیقی کا فن اپنے والد امانت علی خان سے ورثے میں ملا لیکن انہوں نے اپنی شناخت علیحدہ سے منوائی۔
اسد امانت علی خان نے اپنے چاچا استاد حامد علی خان کے ساتھ اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا اور کلاسیکل موسیقی سے تعلق رکھنے والے خاندان میں چار چاند لگا دیے۔
انہوں نے والد امانت علی خان کے انتقال کے بعد ان کا گایا ہوا گیت ’’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘‘ گایا اور کمال کر دکھایا۔ ان کی غزلوں اور کلاسیکل راگ کو عالمی شہرت ملی تاہم انہیں اصل شہرت ‘عمراں لنگھیاں پباں بھار’ سے ملی اور اس کے بعد وہ انتقال تک گائیکی کے ایک درخشاں ستارے رہے۔
اسد امانت علی خان نے کلاسیکل، نیم کلاسیکل، گیت اور غزلوں کے ساتھ فلمی گانے گا کر بھی اپنے لاکھوں پرستاروں کے دلوں پر خوب راج کیا۔ فنی خدمات کے اعتراف میں اسد امانت علی کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا، 8 اپریل 2007ء کو 52 برس کی عمر میں لندن میں دنیائے موسیقی کا یہ درخشاں ستارہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ڈوب گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔