- فلسطین: فُٹبال فائنل میچ کے دوران اسرائیلی فورسز کی آنسو گیس شیلنگ
- لیٹرآف کریڈٹ کے مسائل کو حل کیا جارہا ہے، وفاقی وزیرخزانہ
- پی آئی اے کے تمام پائلٹ قومی ایئرلائن کو چھوڑنا چاہتے ہیں، سی اے اے کا انکشاف
- عدالت نے پنجاب حکومت کو 45 ہزار ایکڑ زرعی اراضی فوج کے حوالے کرنے سے روک دیا
- عدالتی حکم پرلاہورمیں کاروباری اوقات کارتبدیل، نوٹیفکیشن جاری
- حکومت کا پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
- الیکشن کیس میں فل کورٹ بنائیں اس بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے، نواز شریف
- نابینا افراد کیلئے شام میں بنایا گیا منفرد گاؤں
- پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سکھ دکاندار قتل، وزیراعلیٰ کا نوٹس
- عمران خان نے مذاکرات کی مشروط آمادگی ظاہر کردی
- شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کو سلانے کے لیے ریڈیواسٹیشن خصوصی لوری نشر کرنے لگے
- گولیمار میں نوجوان پر فائرنگ ایس ایچ او رضویہ کی پرائیویٹ پارٹی نے کی، تحقیقات میں انکشاف
- سربراہی اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکا
- شام پر اسرائیلی حملے میں ایرانی افسر جاں بحق
- کراچی میں زکوۃ تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3 بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق
- ججز کے درمیان اختلاف عدلیہ کیلیے اچھے نہیں ہیں، پاکستان بار کونسل
- پی ٹی آئی کے لاپتا رہنما اظہرمشوانی گھر واپس پہنچ گئے
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر287 روپے برقرار
- نومولود بچھڑے کی کھال پر مسکراتا چہرہ دیکھ کر عوام بھی خوش
- کاٹے جانے پر پودے بھی آہ و بکا کرتے ہیں
کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیورز کی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی بڑھ گئی

پولیس چیف کو خط ارسال ،چالان کرنے کا اختیار اے ایس آئی سے انسپکٹرتک کر دیا جائے گا ، ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز فوٹو:فائل
کراچی: پولیس چیف کی جانب سے 2 ماہ قبل ٹریفک چالان کرنے کا اختیار صرف سیکشن آفیسر تک محدود کیا گیا تھا۔
شہر میں ٹریفک قوانین کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزی کے حوالے سے ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز کا کہنا ہے ان 2 ماہ کے دوران کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیورز کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی زیادہ بڑھ گئی۔
ڈبل پارکنگ اور ون وے کی خلاف ورزی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، احمد نواز کے مطابق چالان کرنے والے افسران کی تعداد میں دوبارہ اضافے کیلیے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کو خط ارسال کیا جا رہا ہے، ان کی جانب سے اجازت ملنے پر چالان کرنے کا اختیار اے ایس آئی سے انسپکٹر رینک کے افسران تک کر دیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔