- آصف زرداری پر الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
- نیب ترامیم سے کن کن کیسز کو فائدہ پہنچا؟سپریم کورٹ
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ورلڈکپ کھیلنے ہندوستان آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
سوئی سدرن کی اوگرا کوگیس قیمت 44 فیصد بڑھانے کی درخواست

اوگرا کی عوامی سماعت میں ایس ایس جی سی کی پٹیشن پر غور، کئی سوالات اٹھائے فوٹو : فائل
اسلام آباد: سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے اوگرا سے مالی سال 2022-23 میں ریونیو شارٹ فال سے بچنے کیلیے قیمتوں میں 44.8 فیصد اضافے کی درخواست کردی۔
گذشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا ) نے ایس ایس جی سی کی مالی سال 2022-23 کے لیے ریونیو کی تخمینہ شدہ ضروریات / قیمتوں کے تعین کے لیے پٹیشن پر غور کے لیے عوامی سماعت کا انعقاد کیا۔
ایس ایس جی سی نے گیس بزنس میں مالی سال 2022-23 کے لیے یکم جولائی 2022ء اوسط قیمت 1,013.02 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔ اسی طرح آر ایل این جی کی کاسٹ آف سروس16.47روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی تجویز کی ہے۔ سوئی سدرن نے مالی سال 2022-23 کے لیے ریونیو کی تخمینہ شدہ ضروریات / قیمتوں کے تعین کے لیے اوگرا میں پٹیشن 14فرروی 2022ء کو دائر کی تھی۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر اسے 88 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے لہٰذا گیس کی قیمتوں میں44 فیصد اضافے کی اجازت دی جائے۔ عوامی سماعت میں کئی سوالات اٹھائے گئے مثلایہ کہ کیا مالی سال 2022-23 کے لیے کمپنی کا ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن کے ضمن میں 22,585 روپے کے اخراجات کا دعویٰ درست ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مقامی سطح پر گیس کی سپلائی میں کمی آرہی ہے۔
اسی طرح کمپنی کا 132,000 نئے گھریلو کنکشن اور آر ایل این جی پر 713 نئے تجارتی /صنعتی کنکشن دینے کا دعویٰ صحیح ہے۔ اسی طرح یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ کیا کمپنی کا 7,719 ملین روپے کی لاگت سے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں 1,123 کلومیٹر کی وسعت کی مجوزی تجویز سود مند ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔