سوئی سدرن کی اوگرا کوگیس قیمت 44 فیصد بڑھانے کی درخواست

ظفر بھٹہ  جمعـء 8 اپريل 2022
 اوگرا کی عوامی سماعت میں ایس ایس جی سی کی پٹیشن پر غور، کئی سوالات اٹھائے
 فوٹو : فائل

 اوگرا کی عوامی سماعت میں ایس ایس جی سی کی پٹیشن پر غور، کئی سوالات اٹھائے فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  سوئی  سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے اوگرا سے  مالی سال 2022-23 میں ریونیو شارٹ فال سے بچنے کیلیے قیمتوں میں 44.8 فیصد اضافے کی درخواست کردی۔

گذشتہ روز  آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا ) نے ایس ایس جی سی کی مالی سال 2022-23 کے لیے ریونیو کی تخمینہ شدہ ضروریات /  قیمتوں کے تعین کے لیے پٹیشن پر غور کے لیے عوامی سماعت کا انعقاد کیا۔

ایس ایس جی سی نے  گیس بزنس میں مالی سال 2022-23 کے لیے یکم جولائی 2022ء  اوسط قیمت 1,013.02 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔ اسی طرح  آر ایل این جی کی کاسٹ آف سروس16.47روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی تجویز کی ہے۔ سوئی سدرن  نے مالی سال 2022-23  کے لیے  ریونیو کی تخمینہ شدہ ضروریات /  قیمتوں  کے تعین کے لیے اوگرا میں  پٹیشن 14فرروی 2022ء کو دائر کی تھی۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر اسے 88 ارب روپے کے  ریونیو  شارٹ فال کا سامنا ہے لہٰذا  گیس کی قیمتوں میں44 فیصد اضافے کی اجازت دی جائے۔ عوامی سماعت میں کئی سوالات اٹھائے گئے مثلایہ کہ کیا مالی سال 2022-23  کے لیے کمپنی کا  ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن کے ضمن میں  22,585 روپے کے اخراجات کا دعویٰ درست ہے حالانکہ  حقیقت یہ  ہے کہ مقامی سطح پر  گیس کی سپلائی میں کمی آرہی ہے۔

اسی طرح  کمپنی کا  132,000 نئے گھریلو کنکشن اور آر ایل این جی پر 713 نئے تجارتی /صنعتی کنکشن دینے کا دعویٰ صحیح ہے۔ اسی طرح یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ کیا کمپنی کا 7,719 ملین روپے کی لاگت سے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں 1,123 کلومیٹر  کی وسعت کی مجوزی تجویز سود مند ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔