عدالت نے لاپتا افراد کے اہلخانہ کو تھانے طلب کرنے سے روک دیا

کورٹ رپورٹر  جمعـء 8 اپريل 2022
گھر میں صرف خواتین ہیں بار بار پولیس تھانے طلب کرتی ہے، درخواست گزار

گھر میں صرف خواتین ہیں بار بار پولیس تھانے طلب کرتی ہے، درخواست گزار

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواست پر بڑا حکم، عدالت عالیہ نے لاپتا افراد کے اہلخانہ کو تھانے طلب نہ طلب کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ محمد علی 9 اگست 2021 کو گھر سے صفورا چورنگی گیا تھا واپس نہیں آیا۔ گھر میں صرف 2 خواتین ہیں بار بار پولیس تھانے طلب کرتی تھی۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ شہری محمد علی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ عدالت نے لاپتا افراد کے اہلخانہ کو تھانے طلب کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاپتا افراد سے متعلق تحقیقات کے لیے تفتیشی افسر خود اہلخانہ کے پاس جایا کرے۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ہدایت دی کہ آئندہ کسی فیملی کو تھانے طلب نہ کیا جائے۔ جس کو بھی تحقیقات یا پیش رفت سے متعلق آگاہ کرنا ہے وہ خود اہلخانہ کے پاس چل کر جائے۔ بندہ لاپتا ہونے سے فیملیز پہلے سے ہی پریشان ہوتی ہیں اوپر سے ان کو بار بار طلب کیا جاتا ہے۔ عدالت نے اس حوالے سے محکمہ داخلہ کو نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی۔تفتیشی افسر کی رپورٹ پر رینجرز پراسیکیوٹر حبیب احمد نے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔