- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ منسوخ
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں، لاہور ہائیکورٹ
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
- اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو ممکنہ منظرنامہ کیسا ہوگا؟
- لال حویلی سیل کرنا سیاسی دہشتگردی اور فاشزم ہے، شیخ رشید
- مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد کیا ہوگا؟

ووٹنگ اوپن ہوگی، رائے شماری کے بعد اسپیکر نتیجے کا اعلان کریں گے (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں کابینہ بھی تحلیل ہوجائے گی، اسپیکر نئے وزیراعظم کا انتخاب کرنے پابند ہوں گے اور کارروائی ملتوی نہیں کرسکتے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کل ہوگی جو کہ اوپن ووٹ کے ذریعے ہوگی۔ رائے شماری کے بعد اسپیکر کی جانب سے نتیجے کا اعلان کیا جائے گا۔
تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو تو اسپیکر کی جانب سے نتیجے کو تحریری طور پر صدر مملکت کے پاس جمع کرایا جائے گا جس کے بعد سیکریٹری قومی اسمبلی کی جانب سے گزیٹڈ نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو انہیں فوری طور پر عہدے سے سبک دوش تصور کیا جائے گا ان کے ساتھ ہی وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تحریک عدم اعتماد کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی مزید آگے بڑھانے کے پابند ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کے نتیجے کے ساتھ ہی اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی نہیں کرسکتے۔
تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔ وزیراعظم کے انتخاب کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے مناسب وقت کا اعلان کریں گے۔
وزیراعظم کا عہدہ خالی ہونے پر اسمبلی کو مزید کوئی کارروائی کیے بغیر قومی اسمبلی کے قوانین کی شق 32 کے مطابق سب سے پہلے مسلمان اراکین میں سے کسی ایک کو بطور وزیراعظم منتخب کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔