سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ؛ اسٹاک ایکسچینج میں 44 ہزار کی نفسیاتی حد بحال

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 8 اپريل 2022
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 کراچی: سپریم کورٹ کے تاریخ ساز آئینی فیصلے کے بعد غیر واضح سمت  کا تاثر ختم ہونے، ڈالر کی قدر کمی کے سرپرائزز جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج  میں جمعہ کو تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 44000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح  بحال ہوگئی۔

تیزی کے سبب 61.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 93 ارب 52 کروڑ 16 لاکھ 18 ہزار 627 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی سے آنے والے دنوں میں معیشت پر زرمبادلہ کا بوجھ گھٹنے اور ڈالر کو ریورس گئیر لگنے سے سیمنٹ بینکنگ اسٹیل اور آئل سیکٹر میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 721 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول کے لیے حصص کی فروخت پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔

نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 657.75 پوائنٹس کے اضافے سے 44444.58 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 306.05 پوائنٹس کے اضافے سے 17014.13، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1102.62 پوائنٹس کے اضافے سے 71717.81 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 248.47پوائنٹس کے اضافے سے 21894.23 پر بند ہوا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 61.60 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 22 کروڑ 78 لاکھ 85ہزار 722 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 325 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 235 کے بھاؤ میں اضافہ 72 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ 80 روپے بڑھ کر 2339.20 روپے اور انڈس موٹرز کے بھاؤ 39.61 روپے بڑھ کر 1349.72 روپے ہوگئے جبکہ ہینو پاک موٹرز کے بھاؤ 10.90 روپے گھٹ کر 309.10 روپے اور سفائر فائبر کے بھاؤ 60.35 روپے گھٹ کر 765.25 روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔