- صوابی میں سی ٹی ڈی آپریشن، خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا
- جنوبی افریقا میں سالگرہ کی تقریب پر فائرنگ؛ 8 افراد ہلاک
- فواد چوہدری کہاں ہیں کچھ پتا نہیں، حبا چوہدری
- پشاور پولیس لائن کی مسجد میں خودکش دھماکے میں 2 افراد شہید، 50 زخمی
- پی ایس ایل کے نمائشی میچ کیلیے ٹکٹ کی قیمت صرف 20روپے
- قتل کی سازش کا الزام؛ آصف زرداری کا عمران خان کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- پختونخوا الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا فیصلہ
- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
- مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں، احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے، حافظ نعیم
- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ ملتوی
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں، لاہور ہائیکورٹ
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
انسانی پھیپھڑوں میں بھی مائیکرو پلاسٹک کا انکشاف

خواتین کی نسبت مردوں کے پھیپھڑوں میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار زیادہ دیکھی گئی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
لندن: برطانوی سائنسدانوں نے انسانی پھیپھڑوں میں پلاسٹک کے انتہائی باریک ٹکڑے یعنی ’’مائیکرو پلاسٹک‘‘ بھی دریافت کیے ہیں جو ایک تشویشناک انکشاف ہے۔
واضح رہے کہ پلاسٹک کے جن ٹکڑوں کا سائز 0.1 ملی میٹر (100 مائیکرومیٹر) یا اس سے کم ہوتا ہے انہیں ’’مائیکرو پلاسٹک‘‘ جبکہ ان سے بھی مختصر، 0.0001 ملی میٹر (100 نینومیٹر) جسامت والے پلاسٹک کے ٹکڑوں کو ’’نینو پلاسٹک‘‘ کا سائنسی نام دیا گیا ہے۔
اب تک کی تحقیق سے انسانی خون، پھیپھڑوں، جگر، تلی اور گردوں میں مائیکرو پلاسٹک کے ٹکڑے دریافت ہوچکے ہیں۔
یونیورسٹی آف ہل، برطانیہ کی تازہ تحقیق اسی سلسلے کی ایک اور کڑی ہے جس کے نتائج ریسرچ جرنل ’’سائنس آف دی ٹوٹل اینوائرونمنٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئے ہیں۔
اس تحقیق کےلیے زندہ انسانوں کے پھیپھڑوں سے بافتوں (ٹشوز) کے 13 نمونے لیے گئے اور ان سب میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
یہی نہیں بلکہ پھیپھڑوں میں 12 اقسام کے پلاسٹک کی موجودگی کا پتا چلا، جس میں سے 11 اقسام کا پلاسٹک وہ تھا کہ جسے عموماً پیکیجنگ، بوتلوں اور ملبوسات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
مردوں کے پھیپھڑوں میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار، خواتین کے پھیپھڑوں کی نسبت زیادہ دیکھی گئی۔
لیکن اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ معلوم ہوئی کہ مائیکرو پلاسٹک کی نصف سے زیادہ مقدار، پھیپھڑوں کے نچلے حصوں میں جمع تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔