اردن میں قیدیوں کے ٹخنوں پر ’الیکٹرونک ٹیگ‘ لگا کر آزاد کرنے کا منصوبہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 اپريل 2022
ملزمان کو جیل سے نکال کر گھر میں قید رکھا جائے گا (فوٹو، انٹرنیٹ)

ملزمان کو جیل سے نکال کر گھر میں قید رکھا جائے گا (فوٹو، انٹرنیٹ)

امان: اردن کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد حد سے تجاوز کرنے پر حکومت ’الیکٹرونک ٹیگ‘ کے منصوبے پر کام کررہی ہے جس کے تحت مخصوص قیدیوں کو ٹیگ لگا کر آزادی دی جائے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اردن کے قید خانوں میں قیدیوں کی گنجائش ختم ہورہی ہے جس کے پیش نظر الیکٹرونک ٹیگ منصوبہ لایا جائے گا، اس اقدام کے تحت ابتدا میں ممکنہ طور پر 1 ہزار 500 کے قریب قیدیوں کو جیل سے رہائی ملے گی لیکن ملزمان کے ٹخنوں پر ںصب الیکٹرانک ٹیگ سے ان پر نظر رکھی جائے گی کیوں کہ وہ آزادی کے بعد بھی ملزم ہی تصور کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اردنی حکومت جیل میں قیدیوں کی گنجائش کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام اٹھا رہی ہے جبکہ عدالت کی جانب سے اس منصوبے کی منظوری کا انتظار ہے۔

الیکٹرونک ٹیگ لگانے کے بعد قیدیوں کو گھر میں رہنے کی سختی کی جائے گی، ملزمان نے اگر ٹیگ ہٹانے، گھر سے باہر نکلنے یا کہیں فرار ہونے کی کوشش کی تو مذکورہ ٹیگ خودکار طریقے سے سیکیورٹی حکام کو الرٹ جاری کردے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر پندرہ سو قیدیوں کو رہائی ملے گی بعد ازاں 5 ہزار تک کے قیدیوں کو الیکٹرونک ٹیگ لگایا جاسکتا ہے، اس طرح جیلوں میں ملزمان کی تعداد کم ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔