- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ہندوستان ورلڈکپ کھیلنے آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
پالیسی ریٹ میں اضافہ پر تاجر برادری پریشان ہے،عرفان اقبال

پاکستان علاقائی ممالک کا مقابلہ نہیں کر پائے گا،صدر ایف پی سی سی آئی کا اظہارتشویش۔ فوٹو:سوشل میڈیا
کراچی: صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی جانب سے پالیسی ریٹ میں غیر متوقع اور بڑے پیمانے پر اضافے یعنی 250 بیسز پوائنٹس کے اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری شدید پریشانی میں ہے اور ساتھ ہی ساتھ غیر یقینی کی صورتحال سے نبرد آزما ہے کہ معاشی سرگرمیوں میں کمی، پاکستان میں کاروبار کو منافع بخش رکھنے کے چیلنجز اور ایکسپورٹس پر ناگزیر منفی اثرات سے کیسے نمٹا جائے گاجبکہ حکومت کی جانب سے کو ئی تعاون بھی نہی کیا جا رہا ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ریجنل ممالک کے ساتھ تقابلی جائزے کے نتیجے میں یہ بات ابھر کر سامنے آتی ہے کہ ان ممالک کے پا لیسی انٹرسٹ ریٹ پاکستان سے کہیں کم ہیں جیسا کہ ملائیشیا میں صر ف 2فیصد، چا ئنہ میں 3.7 فیصد، انڈیا میں 4فیصداور بنگلادیش میں 5فیصد ہے۔
انھوں نے مطا لبہ کیا ہے کہ اگر پاکستان میں انٹر سٹ ریٹ اور ایکسپورٹ ری فنانس ریٹ کو بڑے پیمانے پر کم نہیں کیا جا تا ہے تو پاکستان علاقا ئی ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی اور تجا رتی مقابلہ نہیں کر پا ئے گا۔
عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ مہنگائی کی موجودہ لہر کا پالیسی ریٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ غیر یقینی سیا سی صورتحال اور اس کی وجہ سے معاشی پالیسیوں میں کسی سمت کا فقدان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔