- عمران خان حکومتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر
- امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی پرواز، پینٹاگون نے طیارے بھیج دئیے
- الیکشن کمیشن گورنر کو چھوڑے، پنجاب اسمبلی الیکشن کی تاریخ دے، لاہور ہائیکورٹ
- گندم کی یکساں امدادی قیمت پر پاسکو، پنجاب اور سندھ میں ڈیڈلاک برقرار
- روپے کی مسلسل بے قدری سے ٹیلی کام سیکٹر بھی متاثر
- ایف آئی اے نے غیر رجسٹرڈ دوائیں، ویکسین اور انجکشن ضبط کرلیے
- بلوچستان سے منشیات کی ایک اور فیکٹری پکڑی گئی، سیکڑوں کلو چرس برآمد
- فضائلِ درود شریف
- عشقِ رسول ﷺ کا قرآنی تصور
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے میچز کب کب ہوں گے؟
- حُبّ ر سول کریم ﷺ
- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بورڈ چاہتا ہے پہلے معافی مانگوں پھرکمنٹری کیلیے درخواست دوں، رمیز کا دعویٰ
- بگ بیش لیگ؛ وکٹ کیپر نے تھرڈ امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا
- شعیب ملک آج کیریئر کا 500 واں ٹی20 میچ کھیلیں گے
- بوبی نامی کتا دنیا کا عمر رسیدہ کتا قرار
آرمی چیف کے خلاف سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلانے والا گرفتار

(فوٹو : فائل)
راولپنڈی: ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر اینٹی اسٹیٹ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی گرفتاریوں کے لیے کریک ڈاون کیا جس میں آرمی چیف کے خلاف ٹرینڈ چلانے والے سیاسی جماعت کے ایکٹوسٹ کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر آرمی چیف، چیف جسٹس سپریم کورٹ سمیت اعلی عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹرینڈ چلانے اور اینٹی سٹیٹ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی گرفتاریوں کے لیے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کردیا گیا ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم کی ٹیموں نے دیگر ونگز کے ساتھ مل کر اسلام آباد، لاہور، کراچی، ملتان اور راولپنڈی میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور لاہور سے آرمی چیف کے خلاف ٹرینڈ چلانے والے سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ مقصود عارف سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی کے لیے ایف آئی کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے حوالے کردیا۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر آفیسر کا کہنا تھا کہ چونکہ سائبر کرائم ایکٹ سے سیکشن 20 غیر فعال ہوچکی ہے اس لیے سائبر کرائم ونگ براہ راست ایسے عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لاسکتا اس لیے سائبر کرائم ونگ دیگر یونٹس کی معاونت کرکے ملزمان کو کاونٹر ٹیررازم ونگ کے حوالے کررہا ہے اور ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے چھاہے جاری ییں۔
دوسری جانب ایف آئی کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے آفیسر کا کہنا مختلف مقامات پر کارروائیاں جاری ہیں، ابھی مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے، ڈی جی ایف آئی اے کو سائبر کرائم ونگ کے سینئر افسران نے بریفنگ بھی دی ہے جس میں سوشل میڈیا پر اینٹی اسٹیٹ سرگرمیوں میں ملوث ہزاروں پیجز کی نشاندہی کی گئی ہے۔
آفیسر نے بتایا کہ اسی طرح دو ہزار سے زائد اکاؤنٹس ایسے تھے جو پاک فوج اور ان کے سربراہ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔