- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
روس سے تیل کی خریداری بھارت کے مفاد میں نہیں،جوبائیڈن کی مودی کو دھمکی
واشنگٹن / نئی دہلی: امریکی صدر جوبائیڈن نے بھارتی وزیراعظم کو خبردار کیا ہے کہ اگر روس سے مزید تیل خریدا تو یہ بھارت کے حق میں بہتر ثابت نہ ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ویڈیو لنک کے ذریعے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے روس پر عائد پابندیوں کے حوالے سے گفتگو کی۔
ایک گھنٹے جاری رہنے والی گفتگو میں صدر جوبائیڈن نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ روس سے تیل کی مزید خریداری یوکرین کی جنگ پر امریکی ردعمل میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روس اور چین کے درمیان گہرے تعلقات پر بھارت کے خدشات سے آگاہ ہیں، بھارت کا تیل کی خریداری پر روس پر انحصار کرنے سے بھارت کے دنیا کے ساتھ تعلقات میں فرق پڑ سکتا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے بتایا کہ انھوں نے روسی صدر کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تجویز دی تھی جس پر انھوں نے غور کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے قصبے بُوچا میں روسی افواج کے قتل عام کی مذمت بھی تھی۔
گفتگو کے بعد وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا کو بتایا کہ صدر جوبائیڈن نے وزیر اعظم مودی پر واضح کیا ہے کہ روس سے مزید تیل کی خریداری بھارت کے مفاد میں نہیں ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ روس سے ہماری ایک مہینے کی تیل کی خریداری اس سے کم ہے جو یورپ ایک دوپہر میں کرلیتا ہے۔ اس لیے توجہ بھارت پر نہیں بلکہ یورپ پر ہونا چاہیئے۔
واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا نے روس پر کئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں جن میں تیل کی خریداری بھی شامل ہے تاہم بھارت نے حال ہی میں روس سے تیل خریدا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔