- پی ٹی آئی ممبران سے پارلیمنٹ لاجز کی رہائشیں خالی کروانے کیلیے آپریشن کا فیصلہ
- چوہدری شجاعت کے بھائی چوہدری وجاہت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج
- وفاق، صوبے، سیاسی جماعتیں دہشتگردی کیخلاف متحد ہوں، وزیراعظم
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ پاکستانی اسٹارز کی واپسی شروع
- عمران خان حکومتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر
- امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی پرواز، پینٹاگون نے طیارے بھیج دئیے
- الیکشن کمیشن گورنر پنجاب کو چھوڑے، خود ہی انتخابات کی تاریخ دیدے،لاہور ہائیکورٹ
- گندم کی یکساں امدادی قیمت پر پاسکو، پنجاب اور سندھ میں ڈیڈلاک برقرار
- روپے کی مسلسل بے قدری سے ٹیلی کام سیکٹر بھی متاثر
- ایف آئی اے نے غیر رجسٹرڈ دوائیں، ویکسین اور انجکشن ضبط کرلیے
- بلوچستان سے منشیات کی ایک اور فیکٹری پکڑی گئی، سیکڑوں کلو چرس برآمد
- فضائلِ درود شریف
- عشقِ رسول ﷺ کا قرآنی تصور
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے میچز کب کب ہوں گے؟
- حُبّ ر سول کریم ﷺ
- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
قائم مقام اسپیکر کی جانب سے بھیجا گیا غیرملکی مراسلہ سپریم کورٹ کو موصول

(فوٹو : فائل)
اسلام آباد: قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے غیر ملکی مراسلہ سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے غیرملکی دھمکی آمیز مراسلہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ارسال کردیا جس کے ساتھ انہوں ںے چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا بھی کی ہے۔
قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا ہے کہ عدالت عظمی سے میمو گیٹ طرز کمیشن بنا کر انکوائری ہونے کی امید ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی جانب سے خفیہ سیل شدہ مراسلہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آفس کو موصول ہوگیا جسے چیف جسٹس کے سیکریٹری کے وصول کیا۔
واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے گزشتہ روز مبینہ دھمکی آمیز مراسلہ چیف جسٹس کو بجھوانے کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر خفیہ اداروں کے سربراہان سے ان کیمرا بریفنگ لینے کا اعلان کرچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔