- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف
- نہیں چاہتا! جو میرے ساتھ ہوا بابراعظم کے ساتھ بھی ہو، سرفراز احمد
- مہنگائی کے اثرات؛ لیڈیز ٹیلرز رمضان میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ حسان نیازی و دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور
- عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 سینیٹ سے بھی منظور
- جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کو لوٹنے والی خاتون گرفتار
- پاک بحریہ کا رات میں زمین تا فضا مار کرنیوالے میزائلوں کی فائرنگ کا مظاہرہ
- مفت آٹا اور عوام کی حالت زار
- الخدمت سندھ کے تحت 3000 خاندانوں میں راشن تقسیم
- کرسی کا جھگڑا، آفس ورکر نے ساتھی کو گولی مار دی
- فلپائن؛ کشتی میں آگ لگنے سے 3 بچوں سمیت 31 مسافر ہلاک
- انتخابات التوا کیس؛ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا
- احاطہ عدالت میں صحافیوں پر تشدد؛ پولیس کو درخواست پر جلد کارروائی کا حکم
تعلیمی بورڈز میں چیئرمینز کی تقرریاں؛ حساس اداروں کی تصدیق پر مشتمل محکمہ داخلہ کا خط غائب

یہ خط محکمے کی جانب سے جان بوجھ کر صرف نظر کیا جارہا ہے، ذرائع فوٹوفائل
کراچی: ملک کے انٹیلی جنس اداروں نے سندھ کے چار تعلیمی بورڈز میں چیئرمینز کے تقرر کے سلسلے میں منتخب امیدواروں کے بھجوائے گئے ناموں کے کردار تصدیق کردی ہے اور انھیں سیکیورٹی کے حوالے سے کلیئر قرار دے دیا ہے۔
منتخب امیدواروں کے نام محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے محکمہ پولیس سمیت دیگر حساس اداروں کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈ کی سفارش پر 28 مارچ کو بھجوائے گئے تھے پولیس و حساس اداروں سے چیئرمین بورڈز کے لیے امیدواروں کے کرداروں کی تصدیق کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے تقرر کے سلسلے میں مزید کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو آگاہ کردیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ خط 6 اپریل کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا جاچکا ہے۔
تاہم حیرت انگیز طور پر حیدر آباد تعلیمی بورڈ ، میرپورخاص، سکھر اور نواب شاہ تعلیمی بورڈز میں تقرری کے سلسلے میں حساس اداروں کی تصدیق کی بنیاد پر لکھا گیا یہ خط غائب کردیا گیا ہے اور جان بوجھ کر سندھ کے ان تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں تاخیر کی جارہی ہے اور نوٹیفیکیشن کے اجراء میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جس سے مختلف قسم کے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔
وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ذرائع کہتے ہیں کہ یہ خط محکمے کی جانب سے جان بوجھ کر صرف نظر کیا جارہا ہے جبکہ محکمے کے ذرائع اسی طرح کا الزام وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے عملے پر عائد کررہے ہیں۔
ادھر سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کا کہنا ہے کہ ان کے محکمے کو کوئی ایسا خط موصول ہی نہیں ہوا ہے جس پر وہ چیئرمین بورڈ کی تقرری کے سلسلے میں مزید کوئی کارروائی کرسکیں۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ کے باوثوق ذرائع کے مطابق نوٹیفیکیشن نمبر No.So (IS_2)/HD/misc_26/2020 اپریل کی 6 تاریخ کو متعلقہ محکمے کو بھیجا جاچکا ہے۔
یاد رہے کہ سندھ کی سرکاری جامعات اور تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کے انتخاب کے لیے قائم سابقہ تلاش کمیٹی search committee نے صوبے کے پانچ ایجوکیشن بورڈز میں چیئرمینز کے تقرر کے سلسلے میں 15 امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی تھی اور ہر بورڈ کے لیے تین منتخب امیدواروں کے ناموں کا پینل بنا کر محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا گیا ہے۔
کئی ماہ تک یہ سمری وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے دفتر میں ہی پڑی رہی پھر وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو نےسیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو کی موجودگی میں سفارش کردہ ناموں کے حامل امیدواروں کے ایک بار پھر انٹرویوز کیے جس کے بعد حساس اداروں سے کردار کی تصدیق کے لیے انھیں محکمہ داخلہ کو بھجوادیا گیا۔
یاد رہے کہ تلاش کمیٹی نے نواب شاہ بورڈ کے لیے رفعیہ بانو کا نام سب سے زیادہ اسکور 73.57 مارکس کے ساتھ پہلے نمبر پر رکھا تھا۔ اسی بورڈ کے لیے لیاقت علی کا نام 50.71 مارکس کے ساتھ دوسرے اور حافظ اللہ عبدالرحمن کا نام 43.57 مارکس کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا۔
حیدر آباد بورڈ کے لیے ڈی جی چارٹر انسپیکشن کمیٹی نعمان احسن کا نام 70.14 مارکس کے ساتھ پینل میں پہلے نمبر پر ڈاکٹر نصیر الدین 57.86 مارکس کے ساتھ پینل میں دوسرے اور حبیب اللہ پٹھان 46.43 مارکس کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا مزید براں میرپورخاص تعلیمی بورڈ کے لیے فضیلت مہدی کا پینل میں پہلا نمبر تھا ان کے 67.86 مارکس ہیں غلام حسین سوھو 49.29 مارکس کے ساتھ دوسرے اور قاضی ارشد حسین 44.29 مارکس کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا۔
سکھر بورڈ کے لیے منتخب پینل میں محمد علمدار کا پہلا نمبر تھا انھوں نے 65 مارکس اسکور کیے اسی بورڈ میں عبدالغنی سومرو 53.57 مارکس کے ساتھ دوسرے اور سجاد حسین تالپور 44.29 مارکس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں علاوہ ازیں سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے بھجوائے گئے پینل میں قاضی عارف 62.14 مارکس کے ساتھ پہلے ، اسی بورڈ کے موجودہ چیئرمین مسرور شیخ 57.14 مارکس کے ساتھ دوسرے اور مہران یونیورسٹی کے تنویر حسین 47.14 مارکس کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔