- عمران خان حکومتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، اسد عمر
- امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی پرواز، پینٹاگون نے طیارے بھیج دئیے
- الیکشن کمیشن گورنر کو چھوڑے، پنجاب اسمبلی الیکشن کی تاریخ دے، لاہور ہائیکورٹ
- گندم کی یکساں امدادی قیمت پر پاسکو، پنجاب اور سندھ میں ڈیڈلاک برقرار
- روپے کی مسلسل بے قدری سے ٹیلی کام سیکٹر بھی متاثر
- ایف آئی اے نے غیر رجسٹرڈ دوائیں، ویکسین اور انجکشن ضبط کرلیے
- بلوچستان سے منشیات کی ایک اور فیکٹری پکڑی گئی، سیکڑوں کلو چرس برآمد
- فضائلِ درود شریف
- عشقِ رسول ﷺ کا قرآنی تصور
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کے میچز کب کب ہوں گے؟
- حُبّ ر سول کریم ﷺ
- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بورڈ چاہتا ہے پہلے معافی مانگوں پھرکمنٹری کیلیے درخواست دوں، رمیز کا دعویٰ
- بگ بیش لیگ؛ وکٹ کیپر نے تھرڈ امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا
- شعیب ملک آج کیریئر کا 500 واں ٹی20 میچ کھیلیں گے
- بوبی نامی کتا دنیا کا عمر رسیدہ کتا قرار
امریکا بھارت مشترکہ بیان میں مودی سرکار کا پاکستان کیخلاف بغض و عناد سامنے آگیا

واشنگٹن میں بھارت اور امریکا کے ٹو پلس ٹو مذاکرات ہوئے، فوٹو: اے ایف پی
واشنگٹن: امریکا اور بھارت نے پاکستان پرزور دیا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف ٹھوس کارروائی کرے اور اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں بھارت اور امریکا کے درمیان جاری ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ٹھوس، فوری اور پائیدار کارروائی کرے۔
مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ اس کے زیر انتظام کوئی بھی علاقہ دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔ بیان میں ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : پاکستان نے امریکا بھارت کا دہشتگردی کیخلاف کارروائی سے متعلق بیان مسترد کردیا
خیال رہے کہ ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ میں بھارت اپنے 4 اتحادیوں امریکا، روس، آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کرتا ہے۔ یہ مذاکرات بھارت کی جانب سے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کرتے ہیں۔
یہ پہلی بار نہیں جب بھارت نے اپنی ناقص سیکیورٹی منصوبہ بندی کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہو۔ کوئی بھی ثبوت مہیا نہ کرنے والے بھارت نے ہمیشہ چند افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : پاک آرمی کے ساتھ صحت مند تعلقات جاری رہنے کی توقع کرتے ہیں، پینٹاگون
تاہم جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے کہ مصداق اس مشترکہ بیان کے اگلے روز ہی پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے پاک فوج اور پاکستانی عوام کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ملٹری ٹو ملٹری دیرینہ تعلقات جاری رکھنے کی توقع کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔