- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 200 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
یوکرینی فوج کے بھیس میں پوٹن کا قریبی اتحادی گرفتار

وکٹر میدویدچوک یوکرینی فوج کی وردی میں فرار ہو رہے تھے، فوٹو: انسٹاگرام
کیف: یوکرین کی سیکیورٹی فورسز نے فوجی وردی پہن کر جھانسہ دینے کی کوشش کرنے والے پوٹن کے ایک قریبی اتحادی کو گرفتار کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس سے کہا ہے کہ صدر پوٹن اپنے قریبی اتحادی کی رہائی چاہتے ہیں تو بدلے میں یوکرینی قیدیوں کو قید سے آزاد کردیں۔
یوکرینی صدر کی یہ پیشکش ملکی سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں روسی صدر پوٹن کے اہم اتحادی اور بااثر سیاست دان وکٹر میدویدچوک کی گرفتاری کے بعد سامنے آئی ہے۔
وکٹر میدویدچوک کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سیکیورٹی فورسز کو جھانسہ دینے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے گھر سے محفوظ مقام کی جانب فرار ہو رہے تھے۔ وکٹر میدویدچوک یوکرین کے رہائشی ہیں اور امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں۔
وکٹر میدویدچوک یوکرین میں روس کے مفادات کا تحفظ کرتے تھے اور سیاسی طور پر بھی روسی صدر کی حمایت کیا کرتے تھے۔
یوکرین کی سیکیورٹی سروسز کے سربراہ ایوان باکانوف نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ آپ روس کے اتحادی سیاست دان ہو سکتے ہیں اور برسوں تک جارح ریاست کے لیے کام کر سکتے ہیں اور چھپنے کے لیے یوکرینی فوج کی وردی بھی پہن سکتے ہیں لیکن یہ آپ کو سزا سے بچنے میں مدد گار نہیں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔