- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
یوکرینی فوج کے بھیس میں پوٹن کا قریبی اتحادی گرفتار

وکٹر میدویدچوک یوکرینی فوج کی وردی میں فرار ہو رہے تھے، فوٹو: انسٹاگرام
کیف: یوکرین کی سیکیورٹی فورسز نے فوجی وردی پہن کر جھانسہ دینے کی کوشش کرنے والے پوٹن کے ایک قریبی اتحادی کو گرفتار کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس سے کہا ہے کہ صدر پوٹن اپنے قریبی اتحادی کی رہائی چاہتے ہیں تو بدلے میں یوکرینی قیدیوں کو قید سے آزاد کردیں۔
یوکرینی صدر کی یہ پیشکش ملکی سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں روسی صدر پوٹن کے اہم اتحادی اور بااثر سیاست دان وکٹر میدویدچوک کی گرفتاری کے بعد سامنے آئی ہے۔
وکٹر میدویدچوک کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سیکیورٹی فورسز کو جھانسہ دینے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے گھر سے محفوظ مقام کی جانب فرار ہو رہے تھے۔ وکٹر میدویدچوک یوکرین کے رہائشی ہیں اور امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں۔
وکٹر میدویدچوک یوکرین میں روس کے مفادات کا تحفظ کرتے تھے اور سیاسی طور پر بھی روسی صدر کی حمایت کیا کرتے تھے۔
یوکرین کی سیکیورٹی سروسز کے سربراہ ایوان باکانوف نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ آپ روس کے اتحادی سیاست دان ہو سکتے ہیں اور برسوں تک جارح ریاست کے لیے کام کر سکتے ہیں اور چھپنے کے لیے یوکرینی فوج کی وردی بھی پہن سکتے ہیں لیکن یہ آپ کو سزا سے بچنے میں مدد گار نہیں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔