اب ویڈیو بلاگنگ کیجئے ایکسپریس بلاگز کے ساتھ

وقار احمد شیخ  جمعرات 14 اپريل 2022
وی لاگ کسی بھی موضوع پر بنایا جاسکتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

وی لاگ کسی بھی موضوع پر بنایا جاسکتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

ایکسپریس میڈیا گروپ ہمیشہ سے اپنے ناظرین و قارئین کو مختلف انداز میں سپورٹ کرتا آیا ہے۔ اور اب ہم اپنے قارئین کو موقع دے رہے ہیں کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار ’’ایکسپریس ویڈیو بلاگز‘‘ کے ذریعے کرسکیں۔

گزشتہ بلاگ میں ہم نے ایکسپریس بلاگز پر ’’وی لاگنگ‘‘ شروع کرنے کی بات کی تھی، جس پر قارئین نے بہت سے سوال کئے ہیں۔ آج اس بلاگ میں ہم ’’وی لاگ‘‘ کے حوالے سے پوچھے گئے تمام سوالوں کے جواب دینے کی کوشش کریں گے تاکہ آپ کے ذہن میں جو ابہام ہیں وہ دور ہوسکیں اور ’وی لاگ‘‘ کس طرح بنانا اور ہمیں بھجوانا ہے، اس کے بارے میں بھی آگاہی مل سکے۔

سب سے پہلے تو ہم یہ بتانا چاہیں گے کہ ’’ایکسپریس ویڈیو بلاگ‘‘ کا آئیڈیا کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے قارئین بہت باصلاحیت اور باشعور ہیں۔ آپ میں سے کئی حضرات اچھا لکھنا جانتے ہیں، اور بہت سے افراد اگر تحریر کے میدان میں کمزور ہیں تو وہ دیگر طریقوں سے اظہار خیال میں طاق ہیں۔ جو حضرات اپنی دوستانہ محافل میں زبان و بیان کے شیر ہوتے ہیں، اپنی کسی جھجک یا شرم کے باعث وہ خیالات صفحہ قرطاس پر اتارنے اور عوام تک پہنچانے میں گریز کرتے ہیں۔ ہم ایسے ہی تمام لوگوں کو ایکسپریس ویڈیو بلاگ کے ذریعے موقع دینا چاہتے ہیں کہ اپنے زریں خیالات کا اظہار آپ تحریر کے علاوہ اب ویڈیو کے ذریعے بھی کرسکیں۔

نیز بہت سے باصلاحیت افراد مواقع نہ ملنے اور میڈیا پر نہ آنے کے باعث دنیا کی نظروں سے اوجھل ہی رہ جاتے ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے باصلاحیت عوام کو ایکسپریس میڈیا جیسے بڑے میڈیم کے ذریعے دنیا سے متعارف کروا سکیں۔

قارئین نے جو سوال سب سے زیادہ کیا ہے وہ یہ ہے کہ

ویڈیو کس طرح بنائی جائے اور وی لاگ کا موضوع کیا ہو؟

وی لاگ کے لیے آپ کسی بھی قسم کا موضوع منتخب کرسکتے ہیں جس پر آپ زیادہ بہتر اظہارِ خیال کرسکیں اور جس کے بارے میں آپ کو مکمل معلومات ہوں۔ وی لاگ میں شعبہ زندگی کے کسی بھی موضوع کا احاطہ کیا جاسکتا ہے۔ جیسے حالات حاضرہ، ملکی و بین الاقوامی سیاست، معاشرت، سفری اور سیاحتی ویڈیو، لائف اینڈ اسٹائل، تعلیم، طب، سائنس و ٹیکنالوجی، دلچسپ و عجیب، کھیل اور شوبز وغیرہ یا اس کے علاوہ جو بھی موضوع آپ کو اپنے وی لاگ کے لیے مناسب محسوس ہو۔

زیادہ بہتر سمجھنے کے لیے آپ ایکسپریس وی لاگ کی پرانی ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں، جس سے آپ کو بہتر آئیڈیا مل سکتا ہے۔ ویڈیوز کےلیے آپ ہمارا یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج فالو کرسکتے ہیں۔ آپ کی ویڈیوز ایکسپریس بلاگز کے ساتھ ان پیجز پر بھی شیئر کروائی جائیں گی۔

آپ کا وی لاگ ٹیبل ٹاک، تجزیہ یا رپورٹ کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے لیکن خیال رہے کہ جس موضوع پر بھی آپ اظہار خیال کررہے ہیں اس کے تمام پہلو مدنظر رکھے جائیں اور موضوع اور اظہار سے متعلقہ تصاویر، ویڈیو یا شخصی بیانات بھی ویڈیو میں شامل کیے جائیں۔

اب اگلا سوال کہ یہ ویڈیو بنائی کیسے جائے؟

ویڈیو بنانے کےلیے آپ ویڈیو کیمرا یا اپنے موبائل کا استعمال کرسکتے ہیں۔ خیال صرف یہ رکھنا ہے کہ ویڈیو کی کوالٹی اچھی ہو۔ ہائی ریزولوشن ویڈیو ہو، اور آواز میں صفائی ہو۔ غیر ضروری اور اضافی آوازیں ویڈیو میں شامل نہ ہوں۔ اس لیے ویڈیو بناتے ہوئے اپنے اردگرد کے ماحول کا خیال بھی لازمی رکھیں۔ اگر عوامی مقامات پر فلمائی گئی ویڈیو ہے تو اس میں بھی مناظر اور اواز کا خیال رکھا جائے۔ ویڈیو بناتے ہوئے کیمرے کا استعمال لازمی آنا چاہیے۔ مثال کے طور پر اگر سفری اور سیاحتی ویڈیو بنائی جارہی ہے تو چلتے پھرتے کیمرا بہت زیادہ ہل نہ رہا ہو، مناظر واضح ہوں۔ سفری وی لاگ میں خود کی ویڈیو بنانے سے زیادہ فوکس اس سیاحتی مقام پر رکھیے۔ اور کمنٹری یا وائس اوور میں اس مقام اور سفر سے متعلق کمنٹس شامل کرتے جائیں۔

ٹیبل ٹاک یا تجزیاتی ویڈیو میں کیمرے کا فوکس مناسب رکھیں۔ اگر گرین اسکرین کا استعمال کرسکتے ہیں تو زیادہ بہتر ہے۔ وگرنہ بیک گراؤنڈ صاف ستھرا ہو۔

اپنی ویڈیو میں موضوع کی مناسب سے جس قدر مواد شامل کرسکیں، وہ بہتر ہے۔

وی لاگ بناتے ہوئے ان شرائط و ضوابط کو لازمی ذہن میں رکھیے:

  • Vlog فنون لطیفہ سے متعلق کسی بھی موضوع پر بنایا جاسکتا ہے۔ ان موضوعات میں حالات حاضرہ، ملکی و بین الاقوامی سیاست، سیاحت، لائف اینڈ اسٹائل، سائنس و ٹیکنالوجی، طب، دلچسپ و عجیب، کھیل اور شوبز کا احاطہ کیا جاسکتا ہے۔
  • Vlog صرف اردو زبان میں قابل قبول ہوگا۔ زبان و بیان میں اخلاقیات و شائستگی کا خیال رکھا جائے۔
  • Vlog میں ذاتیات، خودنمائی اور ذاتی تشہیر سے گریز کیا جائے۔ کسی پروڈکٹ یا ادارے کی پروموشن قابل قبول نہ ہوگی۔
  • Vlog کی ویڈیو کوالٹی ہائی ریزولوشن اور تصویر و آواز واضح اور کلیئر ہونی چاہیے۔
  • ویڈیو میں کسی بھی قسم کا کاپی رائٹ میٹریل اور واٹر مارک استعمال نہ کیا جائے۔
  • ویڈیو کا دورانیہ کم سے کم پانچ منٹ ہونا چاہیے۔ پانچ منٹ سے کم اور پندرہ منٹ سے طویل ویڈیو قابل قبول نہیں ہوگی۔
  • ویڈیو صرف لینڈ اسکیپ فریم میں بنائی جائے، پورٹریٹ فریم میں ویڈیو قابل قبول نہ ہوگی۔
  • ایکسپریس بلاگ کو بھیجی گئی تمام ویڈیوز کے جملہ حقوق ایکسپریس نیوز کے نام محفوظ ہوں گے، جن کا استعمال کسی بھی فورم پر کیا جاسکتا ہے۔

امید ہے قارئین کو اب اپنے تمام سوالات کا جواب مل گیا ہوگا۔ لیکن پھر بھی اگر کوئی ابہام ہے تو آپ ہم سے دفتری اوقات میں واٹس ایپ پر اس نمبر 03003750491 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ اپنی ویڈیوز بھیجنے اور مزید معلومات کےلیے ایکسپریس بلاگز کے آفیشل ای میل [email protected] پر رابطہ کیجئے۔

ابھی یہ منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس میں شامل ہونے والے وی لاگرز کےلیے کافی مواقع ہیں۔ جیسا کہ ہم نے گزشتہ بلاگ میں بھی کہا تھا کہ وہ طلبا جو ایکسپریس اخبار میں مراسلات کے ذریعے لکھنے کی فیلڈ میں آئے، آج ان میں بہت سے مشہور کالم نگار، بلاگر اور اینکر پرسن بن چکے ہیں۔ وی لاگ کے ذریعے بھی آپ لوگوں کو اسی طرح مشہور ہونے کا موقع مل رہا ہے۔ اپنی صلاحیتیں بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیجئے۔ اور ہوسکتا ہے ایکسپریس کی جانب سے ہر ماہ بہترین وی لاگ، سب سے زیادہ دیکھے جانے والی ویڈیو اور موسٹ پاپولر ویڈیو کو انعامات بھی دیئے جائیں۔ اس کی تفصیلات بھی بہت جلد آپ کے ساتھ شیئر کریں گے۔ تو اپنی جھجک کو ایک طرف کیجئے اور وی لاگ بنانا شروع کیجئے۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

وقار احمد شیخ

وقار احمد شیخ

بلاگر جامعہ کراچی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز اور گزشتہ بیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ کالم نگاری کے علاوہ کہانیوں کی صنف میں بھی طبع آزمائی کرتے رہے ہیں۔ اپنے قلمی نام ’’شایان تمثیل‘‘ سے الگ پہچان رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔