- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
امریکی عدالت نے گوگل کو اسلام مخالف توہین آمیز فلم یوٹیوب سے ہٹانے کا حکم دے دیا
امریکی عدالت نے گوگل کو یوٹیوب سے اسلام مخالف توہین آمیز فلم ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق گوگل پر موجود اسلام مخالف فلم کیخلاف امریکی عدالت میں اداکارہ سنڈی لی گارسیا کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، گارشیا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ فلم میں شامل کلپ انہوں نے کسی اور فلم کے لیے بنایا تھا اور اس میں ان کی آواز کو تبدیل کیا گیا جس کی وجہ سے انہیں جان کا خطرہ لاحق ہے۔ امریکی سرکٹ کورٹ نے سماعت کےدوران گوگل کی جانب سے متنازعہ مواد کو ہٹانے کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ مواد ہٹانے سے آزادی اظہار رائے کی نفی ہو گئی جو کہ امریکی آئین کی خلاف ورزی ہوگی تاہم کی سماعت کرنے والے تین میں سے 2 ججز نے کمپنی کے موقف کو خارج کرتے ہوئے اسے اسلام مخالف فلم ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔
گارسیا کی وکیل سرس آرمنتا نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ عدالت کی جانب سے متنازعہ مود کو ہٹانے کاحکم ایک درست فیصلہ ہے ۔
واضح رہے کہ اسلام مخالف فلم ’انوسینس آف مسلم‘ میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی تھی جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کروڑوں مسلمان سراپا احتجاج بنے، پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں مشتعل افراد کی جانب سے امریکی اور یورپی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، فلم کی یوٹیوب پر موجودگی اور کمپنی کی جانب سے اسے نہ ہٹائے جانے پر پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان اور سوڈان کی جانب سے پابندی بھی عائد کی گئی جو کہ اب تک برقرار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔