پاکستان کی سائیکلنگ ٹیم بھارت میں منعقد ہونے والے ایونٹ میں شرکت کرے گی

ذوالفقار بیگ  جمعـء 22 اپريل 2022
حکومت پاکستان نے قومی ٹیم کو این او سی جاری کر دیا۔ فائل : فوٹو

حکومت پاکستان نے قومی ٹیم کو این او سی جاری کر دیا۔ فائل : فوٹو

 لاہور: پاکستان کی سائیکلنگ ٹیم بھارت میں منعقد ہونے والے ایونٹ میں شرکت کرے گی، حکومت پاکستان نے قومی ٹیم کو این او سی جاری کر دیا۔

پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایشین سائیکلنگ فیڈریشن کی دعوت پر ہم بھارت کا دورہ کر رہے ہیں، ایشین ٹریک سائیکلنگ چیمپئن شپ جو کہ نئی دہلی میں 18 سے 22 جون 2022 تک شیڈول ہے چیمپئن شپ میں قومی ٹیم کی شرکت کا فیصلہ فیڈریشن کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائیکل سواروں کے انتخاب کے ٹرائلز 8 مئی 2022 کو سائیکلنگ ویلڈروم لاہور میں ہوں گے۔

پی سی ایف کے تمام الحاق شدہ یونٹس بشمول پاکستان آرمی اور واپڈا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے رائیڈرز کو سلیکشن کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔ تمام سائیکلسٹ ٹرائل کے لیے نامزد کیے ٹیمیں اپریل 2022 کے آخر تک اپنے رائیڈر لائسنس کی تجدید کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔ پی سی ایف اسپورٹس مین شپ پر یقین رکھتا ہے اور پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی او اے نے مختلف بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں پی سی ایف کو ایکریڈیٹیشن نہیں دی تھی جس کی وجہ سے ہمارے سائیکلسٹ کئی اہم بین الاقوامی ایونٹس سے محروم رہے۔ پی او اے کو سائیکلنگ کے بارے میں اپنا رویہ بدلنا چاہیے اور پی سی ایف کو مناسب درجہ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پی سی ایف یو سی آئی اور اے سی سی کا ایک الحاق شدہ ادارہ ہے اور سوئٹزرلینڈ میں دستخط شدہ معاہدے کے مطابق پی او اے پی سی ایف کو مناسب درجہ دینے کا ذمہ دار ہے۔ پاکستانی رائیڈر علی الیاس نے حال ہی میں دوشنبہ تاجکستان میں منعقدہ 41ویں ایشین روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

انہوں نے کہ اکہ وہ متعلقہ حلقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پی سی ایف کو آنے والے ساؤتھ ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز، اسلامک گیمز میں شرکت کی اجازت دی جائے۔ پی او اے کو سائیکلنگ کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرنی چاہیے کیونکہ ان کے فیصلوں سے باصلاحیت سائیکلسٹ بین الاقوامی ایونٹس میں اپنی صلاحیتیں دکھانے سے محروم ہوگئے ہیں۔

سید اظہر علی شاہ نے کہا کہ پی سی ایف نے پاکستان واپڈا کے چار سائیکل سواروں پر تادیبی بنیادوں پر عائد پابندی کو بھی ختم کر دیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ایف سی نے اس سے قبل پشاور میں منعقدہ 33 ویں نیشنل گیمز کے دوران نظم و ضبط کی بنیاد پر سائیکل سواروں پر پانچ سال کی پابندی عائد کی تھی لیکن سائیکل سواروں کے کھیل کے تئیں مثبت رویے کو دیکھتے ہوئے سائیکل سواروں پر سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب پی سی ایف نے تمام پابندی والے سائیکل سواروں اور دو اہلکاروں بشمول عزت اللہ، نثار کاسی، نجیب اللہ، اویس خان، محمد مقصود اور ممتاز ریاض کو پی سی ایف ایونٹس میں شرکت کی اجازت دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔