- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
چین میں اسپتال انتظامیہ نے زندہ مریض کو مردہ خانے منتقل کردیا
بیجنگ: شنگھائی اسپتال کی انتظامیہ نے زندہ شہری کو غلطی سے مردہ خانے بھجوا دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زندہ شخص کو مردہ خانے بھجوانے کا عجیب و غریب واقعہ چینی شہر شنگھائی میں پیش آیا جہاں نرسنگ ہوم انتظامیہ نے معمر شہری کو مردہ خانے بھجوا دیا۔
مردہ خانے میں رکھے گئے بزرگ شخص کی حرکات اور سانس بحالی کو مردہ خانے کے عملے نے دیکھا تو اُسے اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ مذکورہ شخص کا انتقال ہی نہیں ہوا۔
شہری انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افسوسناک واقعے خبر وائرل ہوتے ہی شنگھائی حکام نے زندہ شخص کو مردہ خانے بھجوانے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
خیال رہے کہ چین میں کرونا کی وبا دوبارہ پھیلنے کے بعد شنگھائی سمیت کئی شہروں میں ایک مرتبہ پھر لاک ڈاؤن لگ چکا ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران بزرگ شہری کو زندہ ہونے کے باوجود مردہ خانے بھیجنا اسپتال انتظامیہ کی سنگین غلطی قرار دی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔