- بابر اعظم نے مڈل آرڈر کو مضبوط کرنے کیلیے پلان بنالیے
- قومی اسمبلی میں آج الیکشن ترمیمی بل2022 پیش کیا جائے گا
- چائنیز آئی پی پیز کے 340 ارب روپے پھنس گئے
- حکومت کا مافیا کے خلاف طبل جنگ، نئی عمارتوں پر کیو آر کوڈ لازمی قرار
- ہجرت کے لیے جمہوری انداز میں فیصلہ کرنے والے پرندے
- یہ تصاویر، گوگل کے ٹیکسٹ سے امیج پروگرام نے خود بنائی ہیں
- سیاسی کشیدگی کرکٹ کی رونقیں اُجاڑنے لگی
- یاسین ملک کی ٹاڈا عدالت پیشی، آج سزا سنائی جائے گی
- ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ، 18 طلبا سمیت 20 افراد ہلاک
- پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز احمد چوہدری گرفتار
- پی ٹی آئی کے 55 گرفتار رہنما و کارکنان اڈیالہ جیل منتقل
- پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
- حکومت میڈیا کی مکمل آزادی پر یقین رکھتی ہے، وزیراطلاعات مریم اونگزیب
- دعا زہرہ اور نمرہ کی بازیابی میں پنجاب پولیس تعاون نہیں کررہی: شہلا رضا
- کاغذ میں لپٹی لاش لندن ایئرپورٹ کے بیگج ایریا میں آگئی؟ ویڈیو وائرل
- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
- پی ٹی آئی لانگ مارچ: جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی
- پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار
فلواورکووڈ19 کی بروقت شناخت کرنے والا گھڑی نما سینسر

تصویر میں دکھائی دینے والا گھڑی نما آلہ پسینے سے انفلوئنزا اور کووڈ 19 کی ابتدائی شناخت کرسکتا ہے اور اگلے مرحلے میں اسے دوسری بیماریوں کے قابل بھی بنایا جائے گا۔ فوٹو: جامعہ ٹیکساس
ٹیکساس: یونیورسٹی آف ٹیکساس کے سائنسدانوں نے کلائی پر گھڑی کی طرح پہننے والا ایک سینسر بنایا ہے جو انسانی پسینے کی معمولی مقدار میں موجود کیمیائی اجزا سے کئی طرح کی بیماریوں کے انفیکشن معلوم کرسکتا ہے۔ فی الحال یہ انفلوئنزا اور کووڈ 19 کی تشخیص کے قابل ہے۔
یہ سینسر دو اہم بایومارکر کو بھانپ لیتا ہے جو فوری طور پر کووڈ19 اور فلو سے خبردار کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ان میں انٹرفیرون گیما انڈیوسیبل پروٹین (آئی پی ٹین) اور ’ٹیومرنیکروسِس فیکٹر ریلیٹڈ ایپوپٹوسِس انڈیوسڈ لیجنڈ (ٹی آر ای آئی ایل) ہے۔ یہ دونوں بایومارکر کسی خطرناک انفیکشن کی صورت میں امنیاتی عمل کو ظاہر کرتے ہیں جنہیں طب کی زبان میں سائٹوکائن اسٹورم کہا جاتا ہے۔
لیکن اس ٹیم کا سب سے اہم کام یہ ہے کہ انہوں نے پسینے میں انفیکشن کے سالمات معلوم کئے ہیں۔ اس تحقیق کی سربراہ شالینی پرساد نے بتایا کہ انسانی پسینے میں ان بایومارکر کی معمولی مقدار ہوتی ہے جسے انہوں نے نہ صرف شناخت کیا ہے بلکہ اسے محسوس کرنے والا حساس نظام بھی بنایا ہے۔
کلائی کی گھڑی جیسا یہ سسٹم وائرس اور بیکٹیریا، دونوں ہی کی شناخت کرسکتا ہے۔ یہ سی آر پی پروٹین کی شناخت بھی کرتا ہے جو سائٹوکائن امنیاتی عمل کو ظاہر کرتے ہیں۔ لیکن ابتدائی تشخیص کے بعد حتمی شناخت کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت بہرحال رہتی ہے۔
آلے کے اندر ایک چھوٹی سی پٹی پر پسینہ جمع ہوتا رہتا ہے اور اس کے لیے زیادہ پسینہ بہانے کی ضرورت بھی نہیں رہتی اور یوں ایک دن کے بعد شناختی پٹی (اسٹرپ) بدلی جاتی ہے۔
اگلے مرحلے میں 18 تندرست رضاکاروں کو یہ انفیکشن سے خبردار کرنے والی گھڑی پہنائی گئی اور ساتھ میں تصدیق کےلیے خون کے ٹیسٹ بھی کئے گئے۔ اس نظام نے غیرمعمولی درستگی سے نتائج ظاہر کئے۔
اگلے مراحل میں اسے مزید بہتر بناکر سانس کے امراض کی شناخت کے قابل بھی بنایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔