کراچی میں 52 ہزار ایکڑ زمین پر سرکاری اداروں کاقبضہ، سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش

اصغر عمر  اتوار 2 مارچ 2014
ڈی ایچ اے نے 5 ہزار 257 ایکڑ  جبکہ کے پی ٹی نے 769 ایکڑ پر قبضہ کیا ہے ، رپورٹ فوٹو: فائل

ڈی ایچ اے نے 5 ہزار 257 ایکڑ جبکہ کے پی ٹی نے 769 ایکڑ پر قبضہ کیا ہے ، رپورٹ فوٹو: فائل

کراچی: بورڈ آف ریونیو کے مطابق کراچی کی تقریباً 52ہزار ایکڑ سے زائد زمین سرکاری اداوں کے قبضے میں ہے ،تاہم پہلے مرحلے پر محکمہ لینڈ اینڈ یوٹیلائزیشن نے 32ہزار ایکڑ اراضی پر قابض سرکاری اداروں کو نوٹس جاری کردیے ہیں، جن میں ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی ،ملیر کینٹ ، پورٹ قاسم ،کے پی ٹی اور دیگر ادارے شامل ہیں۔

بورڈ آف ریونیو کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق ڈی ایچ اے نے 5257ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ کررکھا ہے،کراچی پورٹ ٹرسٹ( کے پی ٹی )769ایکڑ،ایم ڈی اے 9512ایکڑ،پورٹ قاسم اتھارٹی 3690ایکڑ اورملیر کینٹ نے صوبائی حکومت کی 1522ایکڑ اراضی ہتھیائی ہوئی ہے ، یہ انکشافات سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیوسندھ فضل الرحمن کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں کیا گیا ہے، رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سرکاری اداروں نے کراچی میں 52130ایکڑ اراضی پر قبضہ کررکھا ہے،اس حوالے سے محکمہ لینڈ اینڈ یوٹیلائزیشن نے ان اداروں کو نوٹس جاری کردیے ہیں، متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو بھی ان اداروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیاگیا ہے اور ڈپٹی کمشنرز نے بھی ان اداروں کو نوٹس جاری کیے ہیں، رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ ڈی ایچ اے نے 5257ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا ہے ،کے پی ٹی نے 769 ایکڑ پر قبضہ کیا ہے جن میں ہاربر سب ڈویژن کراچی ویسٹ اور مائی کولاچی روڈ پر کے پی ٹی ہائوسنگ سوسائٹی شامل ہے، اسی طرح ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 9512ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ تو حاصل کی ہے مگر رقم کی ادائیگی نہیں کی،اس کے علاوہ ایم ڈی اے نے 3158ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ایل ڈی اے نے 8175ایکڑ اراضی پر قبضہ کررکھا ہے،رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی نے 3960 ایکڑ اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا ہے، ملیر کینٹ نے 1522ایکڑ پر قبضہ کیا ہے،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیونے اپنی رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ جعلی گوٹھوں کے نام پر 6528 ایکڑسرکاری اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے جبکہ 1216ایکڑاراضی پر تجاوزات قائم کی گئی ہیں،سیٹلائٹ سروے کے مطابق کے پی ٹی کے پاس 2000 میں 436ایکڑ اراضی تھی جو کہ 2005 میں بڑھ کر443 اور 2012میں 1674ایکڑ ہوگئی، اس طرح کے پی ٹی کی اراضی میں 1238ایکڑ کا غیرقانونی اضافہ ہوا، سروے کے مطابق 2000میں پورٹ قاسم اتھارٹی کے پاس692ایکڑ اراضی تھی جو کہ 2005میں بڑھ کر698اور2012میں 794ایکڑ ہوگئی،اس طرح پورٹ قاسم اتھارٹی کی اراضی میں 101ایکڑ کا اضافہ ہوا، ڈی ایچ اے فیزVIIIمیں2000میں 254ایکڑ اراضی تھی ،2005میں بڑھ کر371ایکڑ ہوگئی،اس طرح117ایکڑ اراضی کا اضافہ ہوا اور ڈی ایچ اے نے مزید371ایکر اراضی غیرقانونی طریقے سے حاصل کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔