- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر 193 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: ملکی تاریخ میں ڈالر پہلی بار 193 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے، جمعہ کی صبح کی ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
جمعہ کی صبح انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں ایک روپیہ 30 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر کی قدر 193 روپے سے زائد ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 193 روپے سے زائد قیمت پر پہنچ گیا۔
ماہرین کے مطابق آج شام مارکیٹ بند ہونے تک ڈالر کی قدر میں مزید اضافے کا امکان ہے، یکم اپریل سے اب تک ڈالر تقریبا 8 روپے تک مہنگا ہوچکا ہے، سیاسی عدم استحکام اور آئی ایم ایف سے بات چیت میں ناکامی کی وجہ سے ڈالر بے قابو ہوا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی حکومت میں کیے گئے آئی ایم ایف معاہدے سے نکلیں گے تو ڈالر نیچے آئے گا، وزیر خزانہ
واضح رہے کہ بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی بل کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑنے والے دباؤ سے شرح مبادلہ بھی کم ہورہی ہے۔
نئی حکومت تاحال سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت سمیت دوست ملکوں سے کوئی بیل آؤٹ پیکج لینے میں ناکام رہی ہے جب کہ چین سے بھی حال ہی میں پوری ہونے والی قرضے کی مدت میں بھی توسیع نہ ہوسکی اور آئی ایم ایف سے مذاکرات میں بھی خدشات درپیش ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، قرضوں کی مدت میں توسیع، بیل آؤٹ پیکج سمیت کئی مسائل کے اثرات فاریکس مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں جس سے روپے کی قدر کمی کاشکار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔