- سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف مقدمات درج
- جناح اسپتال میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان جھڑپ، فائرنگ اور تشدد سے متعدد افراد زخمی
- بھارت نے انڈونیشیا کو ہرا کر پاکستان کو ایشیا کپ اور ورلڈ کپ سے باہر کردیا
- شمالی وزیرستان میں پولیو پروگرام سے منسلک مغوی ڈاکٹر ذیشان بازیاب
- پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے معیشت کو 1 ارب روپے کا نقصان ہوا، معاشی ماہرین
- داعش کا سربراہ ترکی میں گرفتار
- لاہور میں پولیس کی کارروائی، ڈکیت میاں بیوی گرفتار
- ملکی سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- آئی ایم ایف کے سامنے پیٹرول و بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے پر ڈٹ جانا چاہیے، رضاربانی
- پاکستان ویمن ٹیم نے سری لنکا کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا، مریم نواز
- پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- نائیجیریا میں ایک پاکستانی سمیت 62 افراد اغوا، وزارت خارجہ کی رہائی کیلیے کوشش شروع
- پتوکی میں ڈاکوؤں کی 15 سالہ لڑکی سے زیادتی، وزیراعلی لڑکی کے گھر پہنچ گئے
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- نیب نے فرح شہزادی کے خلاف انکوائری شروع کردی
- تیزاب گردی کا شکار ٹک ٹاکر خاتون زندگی کی بازی ہار گئی
- گوگل کا یوٹیوب شارٹس میں اشتہارات کے اجراء کا اعلان
- پاک ویسٹ انڈیز ون ڈے میچز ملتان منتقل کرنے کا فیصلہ
- قومی اسمبلی میں نیب ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
سائنسدان چاند سے لائی گئی مٹی میں پودے اگانے میں کامیاب

یہ تحقیق فلوریڈا یونیورسٹی کے پروفیسرز نے کی، فوٹو: فلوریڈا یونیورسٹی




فلوریڈا: سائنسدانوں نے چاند سے لائی گئی مٹی میں پودے اگا کر انسانی تاریخ میں پہلی بار قمری اور خلائی تحقیق میں ایک سنگ میل عبور کرلیا۔
سائنسی جریدے ’’جرنل کمیونیکیشنز بائیولوجی‘‘ میں شائع ہونے والے ایک نئے مقالے میں فلوریڈا یونیورسٹی کے محققین نے انکشاف کیا ہے کہ چاند سے لائی گئی مٹی میں بیج ڈالے گئے جس میں سے پودے اگ آئے اور کامیابی کے ساتھ بڑھتے بھی گئے۔
اس تحقیق میں یہ چھان بین بھی کی گئی کہ پودے چاند کی مٹی جسے قمری ریگولتھ بھی کہا جاتا ہے اور جو زمین پر پائی جانے والی مٹی سے یکسر مختلف ہوتی ہے، حیاتیاتی طور پر کس طرح کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
محققین نے اس تحقیق کو چاند پر یا خلائی مشن کے دوران خوراک اور آکسیجن کے لیے ایک دن میں پودے اگانے کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب آرٹیمس پروگرام انسانوں کو چاند پر واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تحقیقی مقالے کے مصنفین میں سے ایک اور باغبانی کی سائنس کی ریسرچ پروفیسر انا لیزا پال نے کہا کہ پودوں کے اگنے سے یہ ثابت کرنے میں مدد ملی کہ چاند سے واپس لائے گئے مٹی کے نمونوں میں پیتھوجینز یا دیگر نامعلوم اجزا موجود نہیں تھے جو زمینی زندگی کو نقصان پہنچاتے تھے۔
اسی طرح ایک اور مصنف انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ اینڈ ایگریکلچرل سائنسز میں باغبانی کے سائنس کے ممتاز پروفیسر روب فرل کا کہنا تھا کہ اس تحقیق سے آرٹیمس کو خلا میں پودے اگانے کے بارے میں بہتر تفہیم کی ضرورت ہوگی۔
سائندس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس تحقیق سے چاند پر پودے اگانے اور ان سے آکسیجن حاصل کرنے کے لیے مزید تحقیق سے ہم اس قابل ہوجائیں گے کہ چاند پر قدرتی آکسیجن حاصل کرسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔