سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست مسترد کردی

کورٹ رپورٹر  جمعـء 13 مئ 2022
تحریک انصاف اور جی ڈی اے نے بلدیاتی الیکشن کو چیلنج کیا تھا، فوٹو: فائل

تحریک انصاف اور جی ڈی اے نے بلدیاتی الیکشن کو چیلنج کیا تھا، فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی صوبے بھر میں اعلان کردہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول پر حکم امتناعی کی درخواست کو مسترد کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ میں عدالت عالیہ نے انتخابی شیڈول سے متعلق نوٹیفکیشن معطل کرنے کی تحریک انصاف اور جی ڈی اے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکومت سندھ اور الیکشن کمیشن کو آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

تحریک انصاف اور جی ڈی اے کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ کیس کی آئندہ سماعت 24 مئی کو ہوگی۔

سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت جب تک تحریری جواب جمع نہیں کراتے بلدیاتی الیکشن کی تاریخ والے نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے جس پر چیف جسٹس سندھ نے ریمارکس دیئے سوری، ہم بلدیاتی انتخابات نہیں روک سکتے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس طرح ہم انتخابات کیسے روک سکتے ہیں جب کہ بلدیاتی الیکشن کرانے کا سپریم کورٹ کا حکم نامہ بھی موجود ہے۔ جس پر جی ڈی اے کے وکیل نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات سے پہلے قانون میں ترامیم کا حکم بھی دیا تھا جس کے بغیر بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوں گے۔

جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جن محکموں کے قوانین میں ترمیم کا حکم دیا گیا تھا وہ بلدیاتی انتخابات کے بعد بھی ہوسکتی ہیں۔ جی ڈی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ بلدیاتی انتخابات اگر ہوگئے تو کس قانون کے تحت ہوں گے؟

عدالت نے تحریری جواب جمع نہ کرانے پر صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ نوٹس کی کاپی تاخیر سے ملی اس لیے جواب تیار نہیں ہوسکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔