ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے، صنعتکار و تاجر

اسٹاف رپورٹر  اتوار 15 مئ 2022
غیر ضروری درآمدات بند کرنے سے 18 ارب بچیں گے، عارف حبیب، بزنس فرینڈلی پالیسی بنائیں، محسن شیخانی- فوٹو:فائل

غیر ضروری درآمدات بند کرنے سے 18 ارب بچیں گے، عارف حبیب، بزنس فرینڈلی پالیسی بنائیں، محسن شیخانی- فوٹو:فائل

کراچی: معروف سرمایہ کاروں، تاجروں اور صنعتکاروں نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے۔

کراچی کے مقامی ہوٹل میں معروف سرمایہ کاروں، تاجروں اور صنعتکاروں نے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے ’’مضبوط روپیہ، مضبوط پاکستان‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے، روپیہ جس تیزی کے ساتھ گررہا ہے سرمایہ کار اتنا ہی زیادہ خوفزدہ ہورہے ہیں، سیاسی جماعتیں سوسائٹی کو تقسیم نہ کریں، ملک کو بدترین معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، سیاسی عدم استحکام بیرونی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچا رہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلاف بھلا کر ملک کی بہتری کے لیے کام کرنے ہوں گے۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ ملک کو سنگین معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستانی روپیہ روز گر رہا ہے، اوورسیز پاکستانی ملک کی معیشت کو بہت بڑا سہارا فراہم کر رہے ہیں، حکومت کو موجودہ صورتحال میں ماہانہ ایک ارب ڈالر بچانے کے اقدامات کرنا ہوںگے۔ ہم ڈالر کو 200 روپے پر نہیں جانے دیں گے، عنقریب ڈالر 180، 182 پر آ جائے گا۔

ملک بوستان نے کہا کہ سعودی عرب اور چین نے معاشی مدد کا وعدہ کیا ہے، حکومت انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ کنٹرول کرے کہیں معاشی ایمرجنسی نہ لگ جائے، چین 12 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے کی کال سے ڈالر اور اسٹاک مارکیٹ پر منفی اثر آیا ہے، بزنس مین کو امپورٹ ڈیوٹی اور ایل سی میں سہولت فراہم کرنا ہو گی، ملک میں اسمگلنگ بڑھ رہی ہے۔

معروف سرمایہ کار عارف حبیب نے کہا کہ پاکستان کو سب سے بڑا مسئلہ فاریکس ایکسچینج کی کمی کا ہے، ہمارے ملک کی درآمدات، برآمدات سے کہیں زیادہ ہیں، ملک کو سالانہ 27 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے، ملک میں ترسیلات زر تقریباً 30 ارب ڈالر آتی ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو ماننا ضروری ہو گیا ہے، سبسیڈیز کے ختم ہونے سے ملک میں مہنگائی ہو گی اور مہنگائی کا مسئلہ ساری دنیا کا ہے۔ حکومت کو چاہیے غیر ضروری درآمدات کو بند کر دے، 5 سال تک گاڑیوں کی درآمدات کو بند کر دینا چاہیے، 15 سے 18 ارب کی بچت غیر ضروری درآمدات بند کرنے سے ہو گی، روپے کی بے قدری سے ملک کا تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کی پالیسی کو فوری لاگو کریں، حکومت بزنس فرینڈلی پالیسی بنائے۔

حنیف گوہر نے کہا کہ اگر مافیاز کو نہ روکا گیا تو ملک میں کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا، ماضی میں سیاستدانوں کا ایجنڈا پاکستان اور عوام کی خدمت ہوتی تھی آج ذاتی مفاد کا ایجنڈا بن چکی ہے۔

جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ نے کہا کہ لگژری آئٹمز کی درآمدات کو فوری بند کرنا ہوگا، معاشی زبوں حالی میں ہم سری لنکا سے صرف 30 دن دور ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔