فوری انتخابات پر مشاورت، وزیراعظم کی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات آج ہوگی

عامر الیاس رانا  پير 16 مئ 2022
(فوٹو:فائل)

(فوٹو:فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے قائدین سے آج ملاقاتیں کریں گے، جس میں فوری انتخابات اور نگراں حکومت کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی اور حکومتی مستقبل کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبا ز شریف آج وزیراعظم ہاوس میں تین بڑی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے، وزیر اعظم کی ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خالد مقبول صدیقی سے دن 12 بج کر .30 منٹ پر ہوگی جبکہ جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے شام ساڑھے چار بجے اور پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے شام 6 بج کر 15 منٹ پر ملاقات ہوگی۔

وزیراعظم تینوں بڑی جماعتوں کے قائدین کو دورہ لندن پر اعتماد میں لیں گے اور موجودہ سیاسی و ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے، تینوں بڑی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف حکومت کے مستقبل کا فیصلہ منگل کو کریں گے۔

وزیراعظم نے تمام اتحادی جماعتوں کے قائدین کا مشاورتی اجلاس منگل کی شام اسلام آباد میں طلب کررکھا ہے۔

حکومتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی صورت حال، آئی ایم ایف سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لے کر اتحادیوں کی حمایت و تائید سے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوری اسمبلیاں توڑنے کا کوئی آپشن زیر غور نہیں ہے تاہم شہباز شریف حکومت کے مستقبل سے متعلق آپشنز اور لندن دورے میں طے پانے والی چیزوں کو اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے، حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ تین سے چار مہینے کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔

یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ حکومت کی جانب سے لیے گئے سخت فیصلوں کو تمام اتحادی جماعتیں اون کریں کیونکہ اسمبلیاں توڑنے سے معاشی مسائل حل نہیں ہوں گے، اگر اسمبلیاں توڑ دیں گئیں تو نگران حکومت میں معیشت کا زیادہ برا حال ہوگا کیونکہ آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے سبسڈی نہیں دی جا سکتی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ نیا معاہدہ طے پاتے ہی دوست ممالک پاکستان کی کھل کر مدد کریں گے،  تین سے چار مہینے کی مشکلات کے بعد معیشت مستحکم ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی حمایت و تائید کے بعد حکومت حتمی فیصلہ منگل کو کرے گی، اگر اتحادی متفق ہوئے تو پھر انتخابات ہی واحد حل ہوں گے،  کل اجلاس میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ پر مشاورت کی جائے گی، اس حوالے سے حکومت پاکستان تحریک انصاف سے بھی رابطہ کرے گی اور اگر پی ٹی آئی نے دلچسپی نہ دکھائی تو اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کر کے معاملات کا فیصلہ کرلیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت فیصلے جلد بازی میں نہیں بلکہ حکمت کے ساتھ طے کرے گی جبکہ ملکی مستقبل سے متعلق ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات کی جائے گی علاوہ ازیں ملکی مستقبل سے متعلق نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی متوقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔