- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
حکومت کا موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح بڑھانے پر غور

موبائل فونز پر ٹیکس لگانے کا امکان (فوٹو فائل)
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ 2022 اور 2023 کےلیے موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس کی شرح میں اضافے پر غور کیا جانے لگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے مہنگائی کی ستائی غریب عوام پر ٹیکسوں میں اضافے کی صورت میں مزید بوجھ ڈالنے کے منصوبے پر غور شروع کردیا، حکومت آئندہ بجٹ میں موبائل فونز، گاڑیوں، مشینری اور آٹو پارٹس پر ٹیکس بڑھانے پر غور کررہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمدپر پابندی عائد کرنے یا ڈیوٹی و ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کے علاوہ مشینری اور آٹو پارٹس کی درآمد پر ریگولیٹری میں اضافے اور درآمدی خوراک سمیت دیگر اشیائے تعیشات پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی شرح بڑھائے جانے کا امکان ہے البتہ انشورنس سیکٹر کے فروغ کے لیے لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس پر صوبائی سیلز ٹیکس ختم کرنے سمیت دیگر تجاویز زیر غور ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے نیشنل ٹیرف پالسی بورڈ کے حالیہ ہونیوالے اجلاس میں زیر غور تجاویز کی روشنی میں آئندہ مالی سال 2022-23 کے وفاقی بجٹ کا مسودہ تیار کرنا شروع کردیا ہے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے موصول ہونے والی بجٹ تجاویز میں سے قابل عمل تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانا بھی شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کو گروتھ و ریونیو اورئنٹڈ بجٹ کے طور پر تیار کیا جارہا ہے بجٹ میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے خام مال پر ڈیوٹی و ٹیکسوں میں کمی کی تجاویز ہے تاہم تجارتی خسارے میں کمی لانے اور درآمدی بل نیچے لانے کیلئے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی اور ڈیوٹی و ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کی تجاویز ہیں۔
پابندی اور ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کی وجہ پاکستان کے درآمدی بل میں خطرناک حد تک اضافہ ہے جسے نیچے لانا بے حد ضروری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی تجویز پر انشورنس سیکٹر کے فروغ کے لیے لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس پر صوبائی سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ ری انشورنس سروسز پر صوبائی اسٹیمپ ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے جبکہ انشورنسز کمپنیز کی سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس کے استثنٰی کی بھی تجویز ہے جب کہ انشورنس ایجنٹس کو کمیشن کی ادائیگی پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے کر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور وفاقی کابینہ کی منظور کردہ بجٹ تجاویز کو اگلے مالی سال کے بجٹ کا حصہ بناکر پارلیمنٹ میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔