کراچی میں بولٹن مارکیٹ کے قریب دھماکا، خاتون جاں بحق اور 10 افراد زخمی

ویب ڈیسک  پير 16 مئ 2022
—فوٹو

—فوٹو

 کراچی: ایم اے جناح روڈ پر بولٹن مارکیٹ کے قریب دھماکےمیں خاتون جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ 

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ایم اے جناح روڈ پر نیومیمن مسجد کے قریب دھماکا ہوا جس کے بعد آگ لگ گئی۔ پولیس نے کہا کہ دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا تھا اور دھماکے کی جگہ پر ساری کپڑے کی دکانیں ہیں۔

دوسری جانب ہنگامی صورتحال کے پیش نظر بم ڈسپوزل اسکواڈ کاعملہ بھی وقوعہ پر پہنچ گیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق بم موٹر سائیکل میں نصب تھا۔  حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو قریبی اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

ایم ایس سول ڈاکٹر روبینا نے دھماکے میں خاتون جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ حکام نے جاں بحق خاتون کی شناخت ثانیہ کے نام سے کی ہے۔

دیسی ساختہ بم موٹرسائیکل میں نصب تھا، بی ڈی ایس 

دھماکے کے حوالے سے بی ڈی ایس ذرائع کا کہنا ہے کہ دیسی ساختہ ایمپروائس ایکسپلوزیو ڈیوائس (آئی ای ڈی) موٹر سائیکل کی سیٹ کے نیچے نصب کی گئی تھی جس میں 2 کلو کے قریب دھماکا خیز مواد موجود تھا جبکہ اس میں بال بیرنگ بھی شامل کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ  پولیس دھماکے میں تباہ ہونے والی موٹر سائیکل کے پارٹس جمع کر کے انجن اور چیسسز نمبر چیک کر رہی ہے تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جا سکے کہ مذکورہ موٹر سائیکل کا چوری یا چھینے جانے کا کوئی مقدمہ درج ہے یا پھر وہ کلیئر ہے۔

صدر و وزیراعظم کا اظہار مذمت 

سربراہ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے جاں بحق خاتون کی بلندی درجات اور اہل خانہ کےلیے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کےلیے بھی دعا کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بولٹن مارکیٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے خاتون سمیت 12 زخمی افراد اور ان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی ہے اور ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ تمام صوبے امن وامان کی صورتحال اور عوام کے جان و مال کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی انتظامات میں بہتری لائیں۔

وزیر اعلی سندھ کا واقعہ پر نوٹس 

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیا ہے جبکہ سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ سید مراد علی شاہ نے دھماکے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

خیال رہے کہ کراچی میں رواں ماہ کو یہ تیسرا دھماکا ہے۔ اس سے قبل 12 مئی کو صدر کے مصروف ترین مقام کے قریب زور دار دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں تھیں۔

پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا، شرجیل میمن 

صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعہ ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ تفتیشی ادارے اور سیکیورٹی ادارے دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں، حتمی بات رپورٹ آنے کے بعد بتائی جا سکتی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی کا امن دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہا، ایسی حرکتوں سے حکومت اور قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

 

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔