- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
موسمیاتی تبدیلی، آم کی پیداوار میں 60 فیصد کمی
ملتان: پاکستان میں ’پھلوں کے بادشاہ‘ آم کی پیداوار میں اس سال نمایاں کمی ہوئی ہے جس میں سب سے بڑا عنصر آب وہوا میں تبدیلی (کلائمٹ چینج) ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی شدید قلت، لوڈ شیڈنگ، ڈیزل کی کمی اور آبی لائنوں کی بندش سے بھی یہ مسائل سامنے آئے ہیں۔
ملتان میں واقع مینگوریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایم آر آئی) کے ڈاکٹر عبدالغفار نے بتایا کہ اس ضمن میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی گزشتہ ماہ 11 سے 17 مارچ میں دیکھی گئی جب درجہ حرارت 37 سینٹی گریڈ سے 42 درجے سینٹی گریڈ تک جاپہنچا جبکہ گزشتہ برس اسی ماہ درجہ حرارت اوسط 37 درجے سینٹی گریڈ تک تھا۔
یہی وجہ ہے کہ آم کی کاشت میں سب سے اہم مہینے میں درجہ حرارت میں اضافے کا اثر پیداوار میں کمی پر پڑا ہے۔ عبدالغفار نے بتایا کہ پھول کھلنے کے اہم عمل کے دوران موسمیاتی شدت نے پاکستان کی اہم فصل کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس سے اب پیداوار میں کمی 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
تاہم کلائمٹ چینج کے علاوہ دیگر عوامل نے بھی آم کی فصل پر قیامت ڈھائی جس میں پھل بننے کے عمل کے دوران پانی کی کمی سامنے آئی اور کنال واٹر میں نمایاں کمی ہوئی ، اس کے علاوہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ڈیزل کی کمی نے رہی سہی کسر پوری کردی۔
آم کی کاشت سےوابستہ کسان شاہد حمید بھٹہ نے بتایا کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے ٹیوب وھیل نہیں چلے اور فصلوں کو بروقت پانی نہ ملنے سے آم کی پیداوار کو شدید دھچکا پہنچا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی کا اس میں اہم کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔