- چار ارب ڈالرز لوٹنے والی خاتون ڈاکٹر ایف بی آئی کی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل
- قومی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ کو پاکستان آنے میں مشکلات کا سامنا
- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
موسمیاتی تبدیلی، آم کی پیداوار میں 60 فیصد کمی

آب وہوا میں تبدیلی اور آبی قلت سے اس سال آم کی پیداوار متاثر ہوئی ہے جس سے 60 فیصد کم آم ہی کاشت کئے جاچکے ہیں۔ فوٹو: فائل
ملتان: پاکستان میں ’پھلوں کے بادشاہ‘ آم کی پیداوار میں اس سال نمایاں کمی ہوئی ہے جس میں سب سے بڑا عنصر آب وہوا میں تبدیلی (کلائمٹ چینج) ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی شدید قلت، لوڈ شیڈنگ، ڈیزل کی کمی اور آبی لائنوں کی بندش سے بھی یہ مسائل سامنے آئے ہیں۔
ملتان میں واقع مینگوریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایم آر آئی) کے ڈاکٹر عبدالغفار نے بتایا کہ اس ضمن میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی گزشتہ ماہ 11 سے 17 مارچ میں دیکھی گئی جب درجہ حرارت 37 سینٹی گریڈ سے 42 درجے سینٹی گریڈ تک جاپہنچا جبکہ گزشتہ برس اسی ماہ درجہ حرارت اوسط 37 درجے سینٹی گریڈ تک تھا۔
یہی وجہ ہے کہ آم کی کاشت میں سب سے اہم مہینے میں درجہ حرارت میں اضافے کا اثر پیداوار میں کمی پر پڑا ہے۔ عبدالغفار نے بتایا کہ پھول کھلنے کے اہم عمل کے دوران موسمیاتی شدت نے پاکستان کی اہم فصل کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس سے اب پیداوار میں کمی 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
تاہم کلائمٹ چینج کے علاوہ دیگر عوامل نے بھی آم کی فصل پر قیامت ڈھائی جس میں پھل بننے کے عمل کے دوران پانی کی کمی سامنے آئی اور کنال واٹر میں نمایاں کمی ہوئی ، اس کے علاوہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ڈیزل کی کمی نے رہی سہی کسر پوری کردی۔
آم کی کاشت سےوابستہ کسان شاہد حمید بھٹہ نے بتایا کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے ٹیوب وھیل نہیں چلے اور فصلوں کو بروقت پانی نہ ملنے سے آم کی پیداوار کو شدید دھچکا پہنچا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی کا اس میں اہم کردار ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔