- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
اتحادی جماعتوں کا 2023 تک حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 اے سے متعلق فیصلے کے بعد وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے اگست 2023 تک حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور وزیراعظم کو تمام اقدامات پر مکمل حمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا، جس میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: آرٹیکل 63 اے کی تشریح: منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہیں کیا جاسکتا، سپریم کورٹ
اجلاس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے پر مشاورت کی گئی جبکہ تمام اتحادی جماعتوں نے اگست 2023 تک ساتھ دینے اور حکومت میں رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وزیراعظم کے تمام فیصلوں کو مکمل سپورٹ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب ہے اسمبلیاں تحلیل اور حکومت ختم ہو گئی، فواد چوہدری
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر فوری قانونی رائے لی جائے گی، آئندہ الیکشن کے حوالے سے انتخابی اصلاحات کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا جبکہ عدالتی فیصلے کے بعد پنجاب میں پیدا ہونے والے ممکنہ سیاسی و آئینی بحران سے نمٹا جائے گا۔
وزیراعظم کی اٹارنی جنرل سے ملاقات
بعد ازاں وزیر اعظم کی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مشاورت کی گئی اور مستقبل میں ممکنہ آئینی و قانونی پہلوؤں کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔