ڈیرن گف پاکستانی ٹیلنٹ کے گن گانے لگے

سلیم خالق  بدھ 18 مئ 2022
حارث یارکشائر کی ٹیم میں اچھا اضافہ،بابر غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہیں ۔ فوٹو : فائل

حارث یارکشائر کی ٹیم میں اچھا اضافہ،بابر غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہیں ۔ فوٹو : فائل

سابق انگلش ٹیسٹ اسٹار ڈیرن گف پاکستانی ٹیلنٹ کے گن گانے لگے۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں یارکشائرکاؤنٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈیرن گف نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی شاندار صلاحیتوں کے حامل بولر ہیں،لاہور قلندرز کی قیادت بھی ان کیلیے خوشگوار تجربہ رہی، انھوں نے انتہائی پْرجوش انداز میں فرنچائز ٹیم کی ذمہ داری سنبھالی، یقینی طور پر مستقبل میں وہ پاکستانی ٹیم کے بھی کپتان بنیں گے،پیسر میں صلاحیت ہے کہ وسیم اکرم کی طرح طویل عرصے تک پاکستان کیلیے پرفارم کرسکیں۔

انھوں نے کہا کہ حارث رؤف یارکشائر کے اسکواڈ میں اچھا اضافہ ثابت ہوئے، ان کی کارکردگی واقعی قابل ستائش ہے،پیسر کا طویل فارمیٹ میں تجربہ زیادہ نہیں مگر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں انھوں نے لاہور قلندرز، میلبورن اسٹارز اور ورلڈکپ میں پاکستان کیلیے بھی زبردست پرفارم کیا،میں یارکشائر کیلیے ان کی دستیابی کا خواہاں تھا،انھوں نے اپنا انتخاب درست بھی ثابت کیا، ساتھی کرکٹرز بھی حارث کے گرویدہ ہیں، انھوں نے بہت جلد ہمارے ماحول سے مطابقت پیدا کرلی اورفلیٹ پچز پر بھی زبردست پرفارم کیا، کینٹ کیخلاف شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 5شکار بھی کیے، ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں یارکشائر کو حارث رؤف کے ساتھ شاداب خان کی خدمات بھی حاصل ہوں گی۔

گف نے کہا کہ پاکستانی کپتان بابر اعظم غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک بیٹر ہیں، وہ تینوں فارمیٹس میں بہترین انداز میں اننگز کو آگے بڑھاتے ہیں، البتہ رواں سال پی ایس ایل 7 کراچی کنگز کیلیے اچھی نہیں رہی،اگر دنیا کے بہترین بیٹرز کا ذکر ہو تو کین ولیمسن، ویراٹ کوہلی،جو روٹ اور بابر اعظم کے نام ذہن میں آتے ہیں،ٹاپ پوزیشن کیلیے ان چاروں میں ہی مقابلہ ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

ڈیرن گف نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،میگا ایونٹ کیلیے فیورٹ ٹیموں کے سوال پر انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کے پاس ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا بہترین ٹیلنٹ ہے،پول میں 24کے قریب کرکٹرز اس فارمیٹ میں پرفارم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، ہوم کنڈیشنز میں آسٹریلوی ٹیم بھی مضبوط حریف ثابت ہوگی۔

دوسری جانب پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کو کسی بھی میگا ایونٹ میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، دونوں میگا ایونٹس کے بڑے چیلنجز میں اْبھر کر سامنے آتی ہیں، ان کو ہرانا آسان نہیں ہوتا۔

قلندرز کے ہائی پرفارمنس سینٹر سمیت پاکستان میں بہترین سہولیات موجود ہیں

ڈیرن گف نے کہا کہ یارکشائر کی ٹیم رواں سال فروری میں پاکستان آنا چاہتی تھی مگر کورونا کی وجہ سے فیصلہ تبدیل کرنا پڑا، اگلے سیزن کے آغاز سے قبل دورہ ری شیڈول کیا جائے گا،لاہور قلندرز کے ہائی پرفارمنس سینٹر سمیت پاکستان میں بہترین سہولیات موجود ہیں، یارکشائر اور لاہور قلندرز دونوں کیلیے ہی یہ ٹور ایک بہترین موقع ہوگا۔

تینوں فارمیٹ میں پاکستان کرکٹ درست سمت میں گامزن ہے

ڈیرن گف رواں انگلش کائونٹی سیزن میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے خاصے متاثر ہیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بے پناہ ٹیلنٹ ہے،کائونٹی میچز میں بھی بیٹرز نے رنز بنائے اور بولرز نے وکٹیں اڑائی ہیں، ملک کے پاس 85 سے 90میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرنے والے پیسرز موجود ہیں۔

وہ یارکرز، سلوبال اور بائونسرزکرسکتے ہیں، پلیئرز 4روزہ اور وائٹ بال کرکٹ میں یکساں بہترین کارکردگی پیش کرنے کے اہل ہیں،تینوں فارمیٹ کی کرکٹ میں کارکردگی بہتر ہوگئی ۔

انگلینڈ کی ٹیم بھی پاکستان آ کر ٹور سے لطف اندوز ہوگی

ڈیرن گف نے کہا کہ میری پی ایس ایل میں شرکت یا کمنٹری سمیت پاکستان آنے والے کئی افراد سے بات ہوئی،سب کا کہنا ہے کہ ان کا یہاں شاندار وقت گزرا،مجھے یقین ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم بھی پاکستان آ کر اپنے ٹور سے لطف اندوز ہوگی،دونوں ٹیموں میں کانٹے دار مقابلوں کی توقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔