- انتہاء پسند بھارتی حکومت نے کشمیری فوٹو جرنلسٹ کو بیرون ملک سفر سے روک دیا
- بجلی کے شارٹ فال میں مزید اضافہ، مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ
- بلدیاتی انتخابات: کراچی میں پولنگ 24 جولائی کو ہوگی
- یکم جولائی سے قبل جاری شدہ انٹرنیشنل ایئر ٹکٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا نفاذ نہیں ہوگا
- لڑکھڑاتی ہاکی کو مضبوط سہاروں کی تلاش
- امریکا کیلیے ملکی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا، مسعود خان
- پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی 18 جولائی سے احتجاجاً پمپس بند کرنے کی دھمکی
- نئی توشہ خانہ پالیسی بنانے کیلیے بین الوزارتی کمیٹی تشکیل
- پنڈی رنگ روڈ اسکینڈل؛ سابق کمشنر سمیت 13 افسر بے گناہ قرار
- پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے والے دو ڈاکو پولیس مقابلے میں ہلاک
- 2021-22؛11 ماہ میں 3.56 ارب ڈالر کوکنگ آئل درآمد
- کراچی میں آج سے آئندہ دو روز تک موسلادھار بارش کا امکان
- کشمیر پریمئیر لیگ میں نئی فرنچائز کا اضافہ ہوگیا
- بورڈ اور فرنچائزز میں تلخیوں کی برف پگھلنے لگی
- راولپنڈی کے عوام نے کل پریڈ گراؤنڈ کیلیے تاریخ ساز ریلی نکالی، شیخ رشید
- راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی بس کھائی میں جاگری، 19 افراد جاں بحق
- اعصاب کو ٹھنڈا کرکے درد ختم کرنے والا برقی پیوند
- خطرناک گھونگھوں کی دہشت، شہر میں دو سال کا قرنطینہ نافذ
- انسٹاگرام کی ریلز سے متعلق ایک اور فیچر پر کام جاری
- برطانوی سکھ فوجیوں کا کرتارپور، واہگہ بارڈر سمیت دیگر تاریخی مقامات کا دورہ
نیب کا ملزم گرفتار کرنے کا اختیار ختم،نااہلی مدت 5 سال کرنیکا فیصلہ

بار ثبوت نیب پر ہوگا، وزیراعظم، وزراکے فیصلوں پر کارروائی نہیں ہوگی، مجوزہ ترامیم۔ فوٹو: نیٹ
لاہور: وفاقی حکومت نے نیب قوانین میں مجوزہ ترامیم پیش کرتے ہوئے بیوروکریسی اور سیاستدانوں کیخلاف نیب اختیارات تبدیل کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے خورد برد کے نام پر نیب کارروائی کا طریقہ کار بدلنے کیلیے نیب آرڈیننس میں31 ترامیم تیار کرلی گئی ہیں جس کے تحت کرپشن کیسز میں نااہلی 10سال کے بجائے5 سال کیلیے ہوگی اور5 سال بعد الیکشن لڑا جاسکے گا، کرپشن کیس میں سزا پر اپیل کا حق ختم ہونے تک عوامی عہدے پر فائز رہا جا سکے گا۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ ترامیم میں نیب کا ملزم کو گرفتار کرنیکا اختیار ختم کر دیا گیا ہے اور اب عدالت کی منظوری سے نیب ملزم کو گرفتار کرسکے گی۔ 5 سال سے زیادہ پرانی ٹرانزیکشن یا اقدام کے خلاف نیب انکوائری نہیں کرسکے گا، بار ثبوت ملزم کے بجائے نیب پر ہوگا ورنہ انکوائری شروع نہیں ہوسکے گی۔
وزیر اعظم، کابینہ ارکان اورکابینہ کمیٹیوں کے فیصلوں پر نیب کارروائی نہیں کرسکے گا جبکہ زیرالتوا انکوائریاں اور انڈر ٹرائل مقدمات احتساب عدالت سے متعلقہ اتھارٹیزکومنتقل ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔