- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
بھارتی سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کیس کے مجرم کو31 سال بعد رہا کردیا
نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو خودکش حملے میں قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے مجرم کی 31 سال بعد رہائی کا حکم دے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 1991 میں اُس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی کو تمل ناڈو میں ایک لڑکی نے ہار پہناتے ہوئے خود کش حملے میں قتل کردیا تھا جس کے الزام میں 26 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
مقتول وزیراعظم راجیو گاندھی کے اہل خانہ نے ملزمان کو معاف کردیا تھا جس پر 2014 میں سپریم کورٹ نے 26 ملزمان میں صرف 4 کی سزائے موت برقرار رکھی تھی اور 3 ملزمان کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی تھی جب کہ باقی 19 کو بری کر دیا گیا تھا۔
عمر قید پانے والوں میں پیراریولن بھی شامل تھے جو گرفتاری کے وقت محض 19 سال کے تھے اور ان پر الزام تھا کہ خودکش حملے میں استعمال ہونے والے بم کی تیاری کے لیے انھوں نے بیٹریاں خرید کر ماسٹر مائنڈ تک پہنچائی تھیں۔
یاد رہے کہ راجیو گاندھی کو ایک انتخابی جلسے میں ہار پہنانے والی لڑکی نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا تھا۔ یہ لڑکی علیحدگی پسند عسکری تنظیم تمل ٹائیگر کی رکن تھی جب کہ پیراریولن بھی اس تنظیم کے کارکن تھے۔
علیحدہ ملک کا مطالبہ کرنے والی تمل ٹائیگرز نے 1983 میں سری لنکن حکومت کے خلاف بغاوت کا آغاز کردیا تھا جس کے دوران فوج اور سرکاری شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ خانہ جنگی سری لنکن فوج کی تمل ٹائیگرز کو مئی 2009 میں شکست دینے تک جاری رہی تھی۔
خانہ جنگی کے دوران وزیراعظم راجیو گاندھی نے سری لنکا کی فوج کی مدد کے لیے بھارتی فوجی بھیجے تھے جس پر تمل ٹائیگرز کو شدید غصہ تھا اور اسی کا بدلہ خودکش حملے کے ذریعے 1991 میں لیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔