پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق

ویب ڈیسک  بدھ 18 مئ 2022
فریقین کے درمیان مذکارات 13 اور 14 مئی کو کابل میں ہوئے، ذبیح اللہ مجاہد (فوٹو: فائل)

فریقین کے درمیان مذکارات 13 اور 14 مئی کو کابل میں ہوئے، ذبیح اللہ مجاہد (فوٹو: فائل)

کابل: طالبان کی ثالثی میں حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں 30 مئی تک جنگ بندی میں توسیع پر اتفاق ہو گیا۔

طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان دو روز تک جاری رہنے والے مذاکرات میں عارضی جنگ بندی کو 30 مئی تک برقرار رکھنے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق جنگ بندی پر اتفاق حکومت پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان امارت اسلامیہ افغانستان کی ثالثی میں کابل میں ہونے والے مذاکرات میں ہوا جس کے دوران فریقین نے دیگر متعلقہ امور پر بھی بات چیت کی۔

اسی طرح مختلف چینلز کو نامعلوم مقام سے موصول ہونے والے تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی کے بیان میں بھی طالبان حکومت کی ثالثی میں پاکستان کے ساتھ جنگ بندی میں 30 مئی تک توسیع کی تصدیق کی گئی ہے۔

ترجمان ٹی ٹی پی کے مطابق 13 اور 14 مئی کو ہونے والے مذاکرات میں ہماری جانب سے دو کمیٹیوں نے حصہ لیا۔ ایک کمیٹی محسود قبیلے کے 32 افراد پر مشتمل تھی جب کہ دوسری کمیٹی میں ملاکنڈ ڈیوژن کے مختلف قبائل کی 16 افراد شامل تھے۔

ڈان ڈاٹ کام کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے ذرائع نے پاکستانی وفد کے دورے کی تصدیق کی لیکن مذاکرات کی تفصیلات کے معاملے میں کوئی بات نہیں کی۔

یاد رہے کہ  گزشتہ برس سابق وزیر اعظم عمران خان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان ک ساتھ مذاکرات کا عندیہ دیا تھا۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے تھے۔ تاہم گزشتہ روز پاکستانی جیلوں میں اسیر تحریک طالبان پاکستان کے 30 قیدیوں کی رہائی کی خبریں سامنے آئی تھیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔