سپریم کورٹ کا حکومتی شخصیات کی جانب سے تحقیقات میں مداخلت پرازخودنوٹس

ویب ڈیسک  بدھ 18 مئ 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حکومتی شخصیات کی جانب سےتحقیقات میں مداخلت پرازخودنوٹس لے لیا۔ 

سریم کورٹ نے کہا کہ افسروں کےتبادلوں اورتحقیقات میں مداخلت سےنظام انصاف میں خلل پڑسکتا ہے، حکومتی مداخلت سےشواہد ضائع ہونے اور پراسیکیوشن پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے۔

سریم کورٹ نے کہا کہ احتساب قوانین میں تبدیلی نظام انصاف کو نیچا دکھانےکےمترادف ہے۔  سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس کی سماعت کل (19 مئی بروز جمعرات) ہوگی جبکہ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ میں جسٹس اعجاز الااحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے تحقیقاتی اداروں میں مبینہ مداخلت کا نوٹس جسٹس مظاہرعلی نقوی کے نوٹس پر لیا ہے۔

واضح رہے کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف تحقیقات کرنے والے افسر کا تبادلہ کردیا گیا تھا جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں کہا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہتے۔

دوسری جانب ایسی میڈیا رپورٹس بھی سامنے آئیں جن کے مطابق چیرمین نیب کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔