اسٹیٹ بینک؛ آف شور پلیٹ فارمز سے خریداری پر کارروائی کا انتباہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 19 مئ 2022
انھیں زرمبادلہ بھیجنے والے شخص کیخلاف فارن ایکسچینج ریگولیشنز ایکٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جاسکتی ہے، مرکزی بینک۔ فوٹو:فائل

انھیں زرمبادلہ بھیجنے والے شخص کیخلاف فارن ایکسچینج ریگولیشنز ایکٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جاسکتی ہے، مرکزی بینک۔ فوٹو:فائل

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے غیرقانونی آف شور فارن ایکس چینج ٹریڈنگ ویب سائٹس، موبائل ایپلی کیشنز اور پلیٹ فارمز کے خلاف ہدایت جاری کردی ہیں۔

بینک دولت پاکستان کے علم میں آیا ہے کہ آف شور فارن ایکسچینج ٹریڈنگ ویب سائٹس، موبائل ایپلی کیشنز اور پلیٹ فارمز جیسے اوکٹافیکس، ایسی فاریکس وغیرہ پاکستان کے شہریوں کو اپنی مصنوعات اور خدمات فراہم کررہے ہیں۔

یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سوشل میڈیا اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو اپنی مصنوعات اور خدمات خریدنے یا ان میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔ ایسی مصنوعات کی مثالوں میں فارن ایکس چینج ٹریڈنگ، مارجن ٹریڈنگ، کنٹریکٹ فار ڈفرینسز اور دیگر شامل ہیں۔

مرکزی بینک نے عوام کے مفاد میں واضح کیا ہے کہ پاکستان میں مقیم کسی بھی شخص کے لیے مذکورہ بالا پلیٹ فارمز کی پیش کردہ مصنوعات اور خدمات خریدنا ممنوعہ اور ملکی قانون کے منافی ہے۔

پاکستان میں ایسے آف شور پلیٹ فارمز سے مصنوعات اور خدمات خریدنے اور کسی بھی پیمنٹ چینل سے انھیں بلا واسطہ یا بالواسطہ زرمبادلہ بھیجنے والے شخص کے خلاف فارن ایکسچینج ریگولیشنز ایکٹ (FERA) 1947 کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جاسکتی ہے، چونکہ ایسے پلیٹ فارمز کی ریگولیشن نہ تو اسٹیٹ بینک کرتا ہے اور نہ سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان، اس لیے عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ محتاط رہیں اور ایسے پلیٹ فارمز کی مصنوعات اور خدمات خریدنے یا ان میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کریں تاکہ کسی ممکنہ نقصان اور FERA کے تحت قانونی کارروائی سے بچ سکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔