- قومی ون ڈے اسکواڈ کے نیدرلینڈز میں ڈیرے
- حقوق کی جنگ میں قومی فرائض کرکٹرز پر غالب آگئے
- میران شاہ، جرگے اور پارلیمانی کمیٹی مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم
- ایف بی آر 50 ارب روپے اضافی محصولات کا ہدف حاصل نہ کرسکا
- 5 ارب روپے کے ٹیکس فراڈ کے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگا لیا گیا
- مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی؛ اشیا سازی میں اضافہ، برآمدات میں تیزی کا رجحان رہا، اسٹیٹ بینک
- جماعت اسلامی کی مہنگی بجلی کے خلاف تحریک شروع
- آنسوؤں سے کینسر کی تشخیص کرنے والے اسمارٹ لینس
- بستر پر لیٹے رہنے والے مریضوں کوجسمانی ناسور سے بچانے والے سینسر تیار
- گرمی اور خشک سالی سے 200 سال پرانا درخت پھٹ پڑا
- ایک اور پی ٹی آئی کارکن کا فوج کیخلاف سوشل میڈیا پر زہر اگلنے کا اعتراف
- شہباز گل نے بغاوت کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کردی
- نشتر میڈیکل یونیورسٹی، بھارتی پرچم لہرانے کی وڈیو وائرل
- پنجاب پولیس کا جوہرٹاؤن لاہور میں لیگی رہنما عطا تارڑ کے گھر پر چھاپہ
- حقیقی آزادی یا غلامی کے 75 سال؟
- سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں 5600سے زائد امیدوار کامیاب
- پاکستان سیاستدانوں نے بنایا تھا اور سیاستدان ہی اس کی تعمیر کرتے رہے ہیں، آصف زرداری
- وزارت داخلہ نے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کردیا
- سرفرازاحمد کیلیے بڑا اعزاز؛ نصابی کتاب میں سوانح حیات شامل
- میرا گھر اسکیم نظرثانی شدہ خصوصیات کے ساتھ اگست کے آخر تک شروع ہوگی،اسٹیٹ بینک
رواں سال فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز مشکل ہے، ٹیلی کام انڈسٹری

پاکستان کا انفرا اسٹرکچر آئندہ 2سال تک 5G ٹیکنالوجی کیلیے تیار نہیں ،عامر ابراہیم (فوٹو انٹرنیٹ)
کراچی: ٹیلی کام انڈسٹری نے پاکستان میں رواں سال فائیو جی ٹیکنالوجی کے آغاز کو مشکل قرار دے دیا ہے۔
حکومت نے دسمبر 2022 تک فائیو جی ٹیکنالوجی عام کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا مہنگے فائیو جی سیٹس، انفرااسٹرکچر کی کمی اور فور جی کا محدود پھیلائو فائیو جی میں رکاوٹ بن گیا۔
ٹیلی کام کمپنی جاز کے سی ای او عامر ابراہیم کے مطابق پاکستان کا انفرا اسٹرکچر آئندہ دو سال تک 5G ٹیکنالوجی کیلیے تیار نہیں ہے پاکستان کی 10 فیصد ابادی تاحال ہر قسم کی ٹیلی کام خدمات سے محروم ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کی آدھی آبادی انٹرنیٹ سے محروم ہے، اس لیے فی الوقت اولین ترجیح ہر پاکستانی تک تیز ترین 4G پہنچانے پر ہونی چاہیے۔پاکستان کی صرف ایک فیصد آبادی فائیو جی ہینڈ سیٹ خریدنے کی استطاعت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی ٹیکنالوجی پر زر مبادلہ خرچ کرنا جو صرف امیروں کی دسترس میں ہو، پاکستان کے لیے موزوں نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔