- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
- مالی سال کے پہلے کاروباری روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
- اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 کوہ پیما ہلاک اور8 زخمی
نوجوان نے دستاویزی فلم کیلئے کارٹون میں دیکھی شارک آبدوز بناڈالی

(فوٹو: ٹوئٹر)
شارک پر نئی دستاویزی فلم بنانے کے لیے فرانسیسی نوجوان نے کارٹون میں دیکھے آئیڈیا کو حقیقت کا روپ دے ڈالا۔
شارک کے ساتھ پنجرے میں غوطہ لگانے کے لیے انتہائی ہمت کی ضرورت ہوتی ہے لیکن انکی عکس بندی کی کوشش کرنا بنیادی طور پر کسی خودکشی سے کم نہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سمندر کے ماہر فیبین کوسٹیو نے شارک کی ایک نئی دستاویزی فلم بنانے کے لیے رابطہ کیا اور ٹنٹن کارٹون سے متاثر ہوکر (شارک آبدوز) بنانے کا ارادہ کیا۔
نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں بتایا کہ یہ ایک اچھا آئیڈیا تھا جبکہ شارکوں کے حقیقی رویوں کی آج تک عکس بندی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ شارک کا رویہ ان کا مشاہدہ کرنے کیلئے عام طور پر پنجرے کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے انکے فطری رویے کی نمائندگی نہیں ہوپاتی۔
فیبین نے اپنے خواب کو حقیقت بنانے کا ارادہ کیا اور واقعی ایک خوفناک آبدوز ڈیزائن کی جس کا نام اس نے ٹرائے رکھا، انہوں نے اسکے پیٹ کے اندر، مکمل ڈائیونگ گیئر میں نقل و حرکت کرنے اور سمندر میں شارک کے درمیان رہنے کے قابل تھی۔
ٹرائے کے اندر شارکوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے خفیہ کیمرے جبکہ ایک لائیو مانیٹر بھی نصب تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹیم کو جو فوٹیج ملی اس نے پہلی بار دنیا کو دکھایا کہ گریٹ وائٹ شارک کا رویہ ایسا نہیں تھا جیسا آج تک دکھایا گیا ہے۔
ٹرائے کی کامیابی کے باوجود اس کی تخلیق پر 200,000 یورو جبکہ 14 فٹ لمبی فائبر گلاس شارک کے اندر حیرت انگیز طور پائلٹ موجود تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔