سندھ میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف آپریشن، لاکھوں بوریاں برآمد

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 20 مئ 2022
خیرپور سے 101220 بوریاں،گھوٹکی 69770 ، سکھر75650،کشمور 50000 برآمد 
۔ فوٹو : فائل

خیرپور سے 101220 بوریاں،گھوٹکی 69770 ، سکھر75650،کشمور 50000 برآمد ۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر محکمہ خوراک نے صوبے بھر میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریشن شروع کرتے ہوئے اب تک گندم کی 590890 بوریاں برآمد کر لی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ ڈویژنوں کے مختلف اضلاع سے گندم کی 590890 بوریاں برآمد کی گئیں اور ہر ایک بوری 100 کلوگرام کی ہے۔ ذخیرہ اندوزوں سے برآمد یا ضبط شدہ گندم کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ خیرپور سے 101220 بوریاں، گھوٹکی 69770 ، سکھر 75650 ۔ اس طرح تین اضلاع سے برآمد شدہ بوریوں کی مجموعی تعداد 246640 ہے۔نوشہروفیروز سے 28000 بوریاں، سانگھڑ 3900 ، شہید بینظیر آباد 14980 ، اس طرح ڈویژن سے برآمد ہونی والی بوریوں کی مجموعی تعداد 46880 بنتی ہے۔

لاڑکانہ ڈویژن میں جیکب آباد سے 27400 بوریاں، کشمور 50000 ، شکارپور 22065 ، قمبر-شہداد کوٹ 97000 اور لاڑکانہ سے 31600 ۔ اس طرح مجموعی تعداد 228065 بنتی ہے۔ حیدرآباد ڈویژن میں دادو میں سے 1000 بوریاں، جامشورو 17000 ، حیدرآباد 30000 ، مٹیاری 3700 ، ٹنڈو الہ یار 600 ، بدین 10922 اور ٹھٹھہ/سجاول 1138 بوریاں برآمد کی گئیں۔

وزیر خوراک مکیش چاولہ نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں / تاجروں کو ضبط شدہ گندم کے لیے 5500 روپے فی 100 کلو بوری کا سرکاری ریٹ دیا جائے گا۔ یہ آپریشن پورے سندھ میں جاری رہے گا تاکہ صوبے میں آٹے کی قیمتوں کو مستحکم رکھا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔