خوراک کی شدید قلت کے باعث ہم بھوک سے مرنے والے ہیں، سری لنکن وزیراعظم

ویب ڈیسک  جمعـء 20 مئ 2022
سری لنکا میں پہلے ہی پیٹرول نایاب ہوگیا ہے، فوٹو: فائل

سری لنکا میں پہلے ہی پیٹرول نایاب ہوگیا ہے، فوٹو: فائل

کولمبو: شدید مالی اور معاشی بحران کے شکار سری لنکا کو خوراک کی قلت کا بھی سامنا ہے جس سے قحط سالی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے خبردار کیا ہے کہ مالی بحران اور ماضی کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک میں خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، ہم بھوک سے مرنے والے ہیں۔

رانیل وکرماسنگھے نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹ میں لکھا کہ امریکا نے دنیا میں خوراک کی کمی کی پیش گوئی کی ہےجس سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں سری لنکا اور افغانستان کو شامل کیا ہے۔

 

نو منتخب وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے اپنی حکومت کی زرعی پالیسی سے متعلق بتایا کہ آئندہ موسم کے لیے کافی کھاد خریدیں گے تاکہ خوراک کی کمی کو دور کیا جا سکے۔

یہ خبر پڑھیں : سری لنکا میں صرف ایمبولینسوں کے استعمال کیلیے پیٹرول رہ گیا 

خیال رہے کہ سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپاکسے نے گزشتہ برس تمام کیمیائی کھادوں کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی جس کی وجہ سے ملک میں اجناس کی پیدوار غیرمعمولی طور پر کم ہوگئی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سری لنکا؛ عدالت نے سابق وزیراعظم کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگادی 

اجناس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کو دیکھتے ہوئے اُس وقت کی حکومت نے یہ پابندی ختم کر دی تھی تاہم ایک تو یہ فیصلہ دیر سے ہوا اور دوسرے کھادوں کی درآمدات میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔