- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
پنجاب اسمبلی میں کسی جماعت کے پاس اکثریت نہیں رہی

کسی بھی جماعت کے پاس حکومت بنانے کے لئے 186 ارکان کی اکثریت کی نہیں ہے
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب رن آف ووٹ کے ذریعے ہوگا اور کسی بھی جماعت کے پاس 186 ارکان کی اکثریت نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں پی ٹی آئی اے کے 25 منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کردیا جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے فیصلے اہمیت اختیار کرگئے۔
پنجاب میں فی الحال گورنر کا عہدہ خالی ہے اور آئین کے مطابق گورنر نہ ہونے پر اسپیکر ہی قائم مقام گورنر ہوتا ہے اس لیے ممکنہ طور پر چوہدری پرویز الٰہی گورنر کا چارج سنبھال کر حمزہ شہباز کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں۔
یہ پڑھیں: پی ٹی آئی کے منحرف 25 ارکان پنجاب اسمبلی ڈی سیٹ
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب رن آف ووٹ کے ذریعے ہی ہوگا تاہم کسی بھی جماعت کے پاس حکومت بنانے کے لیے 186 ارکان کی اکثریت کی نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد پنجاب میں نمبر گیم ایک بار پھر اہم ہوگیا ہے، مسلم لیگ (ن) کے 25 ووٹ کم ہونے کے بعد 172 رہ گئے ہیں جب کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان کے پاس 173 ووٹ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔