- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
پاک فوج نے سندھ میں 27 ہیٹ اسٹروک ریلیف کیمپ قائم کردیے
اسلام آباد: پاک فوج نے تھر اور چولستان،کراچی، حیدرآباد، گدرہ، میرپور خاص، بدین، دادو میں 27ہیٹ اسٹروک کیمپ قائم کیے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان بھر میں حالیہ شدید گرمی کی لہر سے متاثرہ علاقوں میں ہیٹ اسٹروک ریلیف سینٹرز قائم کیے ہیں۔ آرمی چیف کی خصوصی ہدایت پر بلوچستان، پنجاب کے دیگر شہری مراکز میں بھی ہیٹ اسٹروک ریلیف سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں عام لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے ذریعے ضروری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
دریں اثنا پاک فوج کی پیرکوہ، ڈیرہ بگٹی میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، پیرکوہ کے 54 دیہات میں پینے کا صاف پانی کیلئے63 واٹرباو’زر لگائے گئے، 3500 سے زائد مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جا چکی ہے۔
ڈبلیو ایچ اوکے حکام نے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا ہے اور امدادی سرگرمیوں کا بھی مشاہدہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔