- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ہندوستان ورلڈکپ کھیلنے آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
- آسٹریلیا کے ٹی20 کپتان ایرون فنچ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پاک افغان میچز میں تماشائیوں کی ہلڑ بازی کا مسئلہ میٹنگ میں زیربحث
- ’پاکستان نہیں آنا تو جہنم میں جاؤ‘ ، جاوید میانداد بھارتیوں پر بھڑک اٹھے
- کراچی کنگز کا اسٹیرئنگ تبدیل، جارحانہ کرکٹ سے منزل تک رسائی کی خواہش
- ٹیوشن سینٹرز: فوائد اور نقصانات
- نو عمر لڑکیاں ورزش کرنے سے توجہ کو بہتر بنا سکتی ہیں
- سائنس دانوں نے پانی سے مشابہ برف بنالی
- آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
افغان ٹی وی چینلز نے خواتین اینکرز کے چہرے ڈھانپنے کا حکم مسترد کردیا

(فوٹو: ٹوئٹر) طالبان اقتدار میں آکر پھر سے سخت موقف اخیتار کررہے ہیں، خاتون پریزینٹر
کابل: افغانستان کے ٹی وی چینلز نے خواتین اینکرز کے چہرے ڈھانپنے کے حوالے سے طالبان کے حکم نامے کو مسترد کردیا۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے ٹی وی چینلز پر خواتین اینکرز طالبان کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے چہروں کو ڈھانپے بغیر اسکرین پر آئیں۔
افغانستان کے مشہور ٹی وی چینلز میں شمار طلوع نیوز، شمشاد ٹی وی اور ون ٹی وی نے ہفتے کو لائیو پروگرام نشر کیے، جس میں خواتین اینکرز کے چہرے نظر آرہے تھے۔
شمشاد ٹی وی کے ہیڈ آف نیوز عابد احساس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہماری خواتین ساتھیوں کو تشویش ہے کہ اگر انہوں نے اپنے چہروں کو ڈھانپنا شروع کیا تو اگلے مرحلے میں انہیں کام کرنے سے روکنے کے لیے کہہ دیا جائے گا، یہی وجہ ہے کہ خواتین اینکرز نے ابھی تک حکم نامے پر عمل درآمد نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: طالبان نے ٹی وی میزبانوں کوچہرہ ڈھانپنے کا حکم دے دیا
ایک خاتون پریزینٹر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ طالبان اقتدار میں آکر پھر سے سخت موقف اخیتار کررہے ہیں جبکہ اس حکمنامہ کے بعد سے ہم ملک چھورنے کا سوچ رہے ہیں۔
اس سے قبل خواتین پریزینٹرز کے لیے صرف سر پر سکارف پہننا لازمی تھا جبکہ گزشتہ دنوں افغان طالبان کی حکومت نے لڑکیوں کے سیکینڈری اسکولز جانے پر بھی پابندی لگادی تھی تاہم وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے اسکول کھولنے سے متعلق اچھی خبر کا جلد اعلان کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔