- چار ارب ڈالرز لوٹنے والی خاتون ڈاکٹر ایف بی آئی کی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل
- قومی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ کو پاکستان آنے میں مشکلات کا سامنا
- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
بھارت میں پوجا پاٹ کیلیے انتہا پسند خواتین کی مسجد میں گھسنے کی کوشش

خواتین نے مسجد میں پوجاپاٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا، فوٹو: رائٹرز
نئی دہلی: بنارس کی تاریخی گیانواپی مسجد سے شیولنگ برآمد ہونے کے مضحکہ خیز دعوے کے بعد انتہا پسند ہندو خواتین کے گروہ نے پوجا پاٹ کے لیے مسجد کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔
انتہا پسند ہندوؤں کے مغل بادشاہ اورنگزیب کے دور میں تعمیر کی گئی تاریخی گیانواپی مسجد میں انتہا پسند ہندوؤں نے ہندو مذہبی علامت شیولنگ کی برآمدگی کا بھونڈا دعویٰ کرکے عدالت کے ذریعے وضو خانہ سِل کروا دیا تھا۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ وضو خانے میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہ دی جائے۔ نمازیوں کو بھی ایک خاص احاطے تک محدود کردیا گیا تھا۔ اس فیصلے پر 5 انتہا پسند ہندو خواتین نے شیولنگ ملنے کی جگہ پوجاپاٹ کرنے کی اجازت دینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت میں انتہا پسندوں کا مسجد کو مندر بنانے کیلیے شیولنگ کی برآمدگی کا بھونڈا دعویٰ
ان پانچ درخواست گزار خواتین میں سے تین کی قیادت میں خواتین کے ایک گروہ نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ ایک درخواست گزار خاتون کے شوہر سخت گیر انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد کا سینیئر رکن ہے۔
وشو ہندو پریشد وہ جماعت ہے جس نے نوّے کی دہائی میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا معاملہ اُٹھایا تھا اور اس کے بعد بھی ملک کی کئی مساجد کی جگہ مندر قائم کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔