- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
- مالی سال کے پہلے کاروباری روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
- اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 کوہ پیما ہلاک اور8 زخمی
- پنجاب حکومت کا 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں سے بل نہ لینے کا اعلان
- لاہور میں 13 ماہ کی بچی گھر کے باہر سے اغوا، ویڈیو وائرل
- پنجاب پولیس کو ایک ماہ میں 17لاکھ سے زائد غیرضروری کالز موصول
- اداروں کے خلاف مہم کی ماسٹر مائنڈ بشریٰ بی بی ہیں، مریم اورنگزیب
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں عمران خان کے ساتھی اثر انداز ہوئے، نئی رپورٹ
- مودی نے حیدرآباد دکن کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیدیا
- کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش
- بجلی بحران؛ دس عدد ایل این جی کارگوز منگوانے کیلیے ٹینڈر جاری
- راجن پور میں مسافر بس میں خاتون کیساتھ زیادتی، کنڈیکٹر گرفتار
زراعت، پینے کے پانی کے بعد اب صنعتوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے،شرجیل میمن

پانی کی قلت کے سیزن میں پنجاب اپنے حصہ سے زیادہ پانی لے جاتا ہے، صوبائی وزیراطلاعات (فوٹو فائل)
کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ زراعت ، پینے کے پانی کے بعد اب صنعتوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
صوبے میں پانی کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ سندھ کے بیراجوں پر پانی کی قلت نے شدت اختیار کر لی ہے، کوٹری بیراج پر 72 فی صد پانی کی کمی کا سامنا ہے، زراعت ، پینے کے پانی کے بعد اب صنعتوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ارسا 1991 پانی معاہدے کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا ہے، تھری ٹیئر فارمولے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، لیکن ارسا کئی سالوں سے صوبوں میں پانی کی تقسیم تھری ٹیئر فارمولے کے تحت کر رہا ہے، تھری ٹیئر کا غیر مساوی فارمولا مئی 1994 میں وزارتی کمیٹی کے اجلاس میں سامنے آیا، جس کو چیف ایگزیکٹو آف پاکستان اور وزارت پانی وبجلی نے 23 آکتوبر 2000 میں کلعدم قرار دے دیا تھا، وفاقی اکائیوں میں پانی کی تقسیم تھری ٹیئر فارمولے کے تحت کی جا رہی ہے ، جوکہ پانی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو پانی کی قلت کی تقسیم سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، پانی کی قلت کا سارا بوجھ سندھ کو برداشت کرنا پڑتا ہے، پانی کی قلت کے سیزن میں پنجاب اپنے حصہ سے زیادہ پانی لے جاتا ہے، یہ ارسا کی اپنی رپورٹس سے عیاں ہے، ارسا فلڈ کینال فوری بند کرے، سندھ کو کسی صوبے کے حصہ کا پانی نہیں چاہیئے، ارسا پانی کے معاہدے کے تحت منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے، سندھ میں پانی کی قلت سے زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے، کشمور سے کینجھر تک سندھ کے کسان ، خواتین ، بوڑھے اور بچے پانی کے لیے سڑکوں پر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔