وٹامن ڈی ادویہ سے فائدہ اٹھانا ہے تو دودھ یا پانی کے ساتھ کھائیں

ویب ڈیسک  پير 23 مئ 2022
دودھ اور پانی کے ساتھ وٹامن ڈی سپلیمنٹ لینا زیادہ سودمند ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

دودھ اور پانی کے ساتھ وٹامن ڈی سپلیمنٹ لینا زیادہ سودمند ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

ڈنمارک: دنیا بھر میں کروڑوں افراد وٹامن ڈی کے لیے سپلیمنٹ اور گولیاں کھاتے ہیں۔ اب ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جوس اور دیگر مشروبات کی بجائے انہیں دودھ یا پانی سے لیا جائے تو وہ بہتر طور پر بدن میں جذب ہوتے ہیں اور اس زائد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

اٹلی میں منعقدہ اینڈوکرائنولوجی کانفرنس میں آرہس یونیورسٹی کے ماہر ڈاکٹر راسمس اسپرسن اور ان کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ صرف یورپ کی 40 فیصد آبادی میں وٹامن ڈی کی خاطرخواہ مقدار موجود نہیں۔ عالمی وبا کے لاک ڈاؤن میں لوگ گھروں تک محدود رہنے سے یہ شرح مزید بڑھی ہے۔

پاکستان میں بھی بالخصوص خواتین کی بڑی تعداد وٹامن ڈی کی ہولناک کمی میں مبتلا ہے۔ اس کمی سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں، دماغی اور نفسیاتی افعال متاثر ہوتے ہیں اور طرح طرح کے عارضے جنم لے سکتے ہیں۔

اس کے لیے لوگ وٹامن ڈی سپلیمنٹ اور گولیاں کھاتے ہیں، تاہم اگر انہیں دودھ یا پانی سے لیا جائے تو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے کثیر جہتی تحقیق کی ہے۔

انہوں نے 60 سے 80 برس کی 30 خواتین کو وٹامن ڈی تھری کی 200 گرام مقدار مختلف اشیا کے ساتھ کھلائی۔ ان میں 500 ملی لیٹر سادہ پانی، جوس، وٹامن ڈی والا جوس، اور 500 ملی لیٹر پانی (وٹامن ڈی کے بغیر بطور فرضی دوا) پلایا گیا۔

اس کے بعد فوری طور پر ، 2 گھنٹے، 4 گھںٹے، 6 گھںٹے، 10 گھنٹے، 12 گھنٹے اور 24 گھنٹے خون کے نمونوں میں وٹامن ڈی کا نفوذ دیکھا گیا۔ یہ تحقیق کئی روز تک جاری رکھی گئی تھی۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ پانی اور دودھ کے ساتھ وٹامن ڈی گولیاں کھانے والوں میں وٹامن اچھی طرح جذب ہوا جس کی تصدیق بلڈ ٹیسٹ سے بھی ہوئی تھی۔ اس لیے بہتر ہوگا کہ وٹامن ڈی کو پانی یا دودھ کے ساتھ کھایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔