پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار

ویب ڈیسک  منگل 24 مئ 2022
رات سے جاری کریک ڈاؤن میں اب تک ایک ایم این اے اور درجنوں کارکنان کو حراست میں لیا جاچکا فوٹو:فائل

رات سے جاری کریک ڈاؤن میں اب تک ایک ایم این اے اور درجنوں کارکنان کو حراست میں لیا جاچکا فوٹو:فائل

 اسلام آباد /  کراچی /  لاہور: حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کا لانگ مارچ روکنے کے لیے پارٹی عہدے داروں اور کارکنوں کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں 247 سے زائد کارکنان کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

حکومت نے گرفتار کارکنوں اور رہنماؤں کو 16 ایم پی او کے تحت جیل بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت روپوش ہوگئی ہے۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی لال حویلی پر پولیس نے چھاپا مارا لیکن شیخ رشید اور ممبر قومی اسمبلی راشد شفیق نہ ملے۔

پولیس نے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت، ممبر صوبائی اسمبلی اعجاز خان جازی، واثق قیوم، چوہدری امجد، چوہدری عدنان، راجہ راشد حفیظ کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے، لیکن ابھی تک کوئی سرکردہ رہنما گرفتار نہیں ہوسکا۔

پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان، حماد اظہر، فردوس عاشق اعوان، علی نوید بھٹی، جمشید اقبال چیمہ، ایم پی اے ملک ندیم عباس بارا، یاسر گیلانی ، میاں اسلم اقبال ، ایم پی اے سعدیہ سہیل، اعجاز چوہدری ، میاں اکرم عثمان ، عقیل صدیقی، سابق ڈپٹی سیکرٹری لاہور عامر ریاض قریشی، یوسی چیئرمین امیدوار شیخ محمد حیدر صاحب اور دیگر کی رہائش گاہوں پر بھی چھاپے مارے گئے۔

ادھر کراچی پولیس نے گلشن اقبال میں رکن نیشنل اسمبلی اور پی ٹی آئی کراچی کے جنرل سیکریٹری سیف الرحمان محسود کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں حراست میں لیا، وزارت داخلہ سندھ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو نقصِ امن کے تحت ایک ماہ کے لیے سینٹرل جیل بھیجنے کی سفارش کی ہے۔

پولیس نے رکن سندھ اسمبلی و پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر کراچی سعید آفریدی، پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار، رکن قومی اسمبلی و انفارمیشن سیکریٹری سندھ ارسلان تاج گھمن ، رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی کے گھروں پر بھی چھاپے مارے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

اس کے علاوہ قصور پولیس نے ایم این اے کے ٹکٹ ہولڈر (این اے 138) سردار راشد طفیل کے گھر پر چھاپہ مارا۔ سردار راشد گھر پر موجود نا تھے۔ دوسری جانب یاسر گیلانی کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران سادہ اور پولیس وردی میں ملبوس اہلکاروں نے گھر کا گیٹ توڑنے کی کوشش کی۔

پولیس نے شیراکوٹ میں پی ٹی آئی رہنما سعید احمد خان کے گھر چھاپہ مارا۔ سعید خان کا کہنا تھا کہ پولیس سیڑھی لگا کر چھت سے گھر میں داخل ہوئی اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا۔

راستوں کی ممکنہ بندش کے لیے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ بھی جاری ہے۔ آزادی مارچ روکنے کے لیے پولیس کی اضافی نفری کو راولپنڈی پہنچا دیا گیا ہے، آنسو گیس، قیدی گاڑیاں اور دیگر سامان بھی پولیس دستوں کو فراہم کردیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے 350 افراد کی فہرست تیار کی گئی اور سی سی پی او دفتر کی جانب سے کارکنوں کی فہرستیں متعلقہ تھانوں کو فراہم کردی گئیں ہیں جبکہ تمام ڈویژنل ایس پیز کریک ڈاون کی خود نگرانی کریں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا مقصد 25 مئی کے لانگ مارچ کو روکنا ہے اور کارکنوں کو پکڑ کر متعلقہ پولیس اسٹیشن میں نہیں رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کے خارجی اور داخلی راستوں پر بھی پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔

حکومت کی لانگ مارچ سے نمٹنے کی تیاری، ڈی چوک سیل کردیا گیا

دوسری جانب وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے دیگر صوبوں سے پولیس ایف سی اور رینجرز طلب کرلی ہے کنٹینر لگا کر ڈی چوک کو سیل کردیا۔

مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی اسلام آباد کی اہم شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا۔ ریڈ زون کو بھی کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔ لاہور اور راولپنڈی کے درمیان چلنے والی ٹریفک معطل ہے۔ اہم شاہراہیں سیل ہونے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ موٹر وے کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو اقدامات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتشار پھیلانے والے لانگ مارچ کے شرکاء سے سختی سے پیش آیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے حکومت نے دیگر صوبوں سے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی ہے، پولیس کے ساتھ ساتھ ایف سی اور رینجرز بھی طلب کی جا رہی ہے۔

آج رات سے دیگر صوبوں سے بلائی گئی نفری پہنچنا شروع ہو جائے گی، جب کہ آپریشنل پولیس کوآج قیدی وینز، واٹر کینن اور دیگر سامان فراہم کر دیا جائے گا۔

پولیس نے لانگ مارچ کی راہ روکنے کے لیے ڈی چوک کو سیل کردیا ہے اور وہاں کنٹینر لگاکر آنے جانے کا راستہ بھی بند کردیا ہے۔

اتحادیوں کا ملک میں انتشار کی صورت میں سخت قانونی کارروائی پر اتفاق

اتحادیوں ںے ملک میں انتشار و افراتفری کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے ہر بھی اتفاق کیا۔ آج ہونے والی حکومت اور اتحادی جماعتوں کی اہم بیٹھک میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے مزید مشاورت ہوگی۔

رانا ثنا اللہ کو خصوصی ٹاسک سونپا جائے گا

ذرائع کے مطابق اتحادیوں سے حتمی مشاورت کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خاں کو خصوصی ٹاسک سونپا جائے گا، مشاورتی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔

سابق صدر آصف علی، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی شرکت کریں گے۔ اجلاس میں وزیراعلی پنجاب اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گی۔

پولیس کی بھاری نفری بھی اسلام آباد پہنچنا شروع 

25 مئی کے لانگ مارچ سے قبل پولیس کی بھاری نفری بھی اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دیگر صوبوں سے ایف سی کی بھاری نفری اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ ایف سی کے 15 سو اہلکار اسلام آباد ہہنچ چکے ہیں جبکہ پنجاب پولیس سے 300 نفری اسلام آباد پہنچی۔ نفری کو پولیس لائن مین ٹھرایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔