طالبہ اغوا کیس؛ واردات میں ملوث مرکزی ملزم عابد سابقہ ریکارڈ یافتہ نکلا

ویب ڈیسک  پير 23 مئ 2022
ملزم ڈکیتی سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہے، پولیس ریکارڈ (فوٹو : اسکرین گریب)

ملزم ڈکیتی سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہے، پولیس ریکارڈ (فوٹو : اسکرین گریب)

لاہور: شاد باغ سے میٹرک کی طالبہ کے اغوا کی واردات میں ملوث مرکزی ملزم عابد سابقہ ریکارڈ یافتہ نکلا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے شاد باغ سے میٹرک کی طالبہ کے اغوا کی واردات میں ملوث مرکزی ملزم عابد سابقہ ریکارڈ یافتہ نکلا، ملزم عابد کا پولیس ریکارڈ ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہور میں اغوا ہونے والی دسویں جماعت کی طالبہ بازیاب

پولیس ریکارڈ کے مطابق 20 سالہ ملزم عابد کے خلاف تھانہ شاد باغ میں مزید تین مقدمات درج ہیں، ملزم ڈکیتی سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہے اور متعدد بار جیل بھی جاچکا ہے۔

مرکزی ملزم عابد اپنے دو ساتھیوں سمیت ملتان سے گرفتار

دوسری جانب  طالبہ کو اغوا کرنے والا مرکزی ملزم دونوں ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں ملزمان کو ملتان سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ہونے والے ملزمان میں مرکزی ملزم عابد اور اس کے دو ساتھی الیاس اور آفتاب شامل ہیں۔

اغوا ہونے والی طالبہ کا بیان

بازیاب ہونے والی طالبہ نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ اسے ملزم عابد نے پاکپتن لے جاکر زبردستی نکاح کی کوشش کی، میں نے نکاح سے انکار کیا تو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تاہم میرے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی۔

متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ اغوا کار ملزمان ہفتے کے روز ہی مجھے قصور  لے گئے تھے، اور قصور پولیس کے آنے سے پہلے مجھے پاکپتن  لے گئے، ملزمان نے مجھے رات عارف والا ایک بس اڈے پر چھوڑ دیا جہاں پولیس  پہنچ گئی، اور مجھے بازیاب کرایا۔

واقعے کا پسِ منظر

واضح رہے کہ طالبہ عشا ذوالفقار اپنے بھائی کے ساتھ دسویں کلاس کا امتحان دے کر گھر آ رہی تھی کہ راستے میں چار مسلح اغوا کاروں نے اسلحہ کے زور پر طلبہ کو اغوا کرلیا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید رنگ کی گاڑی میں سوار چار مسلح اغوا کاروں نے طالبہ کو اغوا کیا۔ پولیس نے والد ذوالفقار علی کی مدعیت میں عابد الیاس سمیت تین افراد پر مقدمہ درج کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔