لانگ مارچ میں کچھ ہوا تو قانون اپنا راستہ لے گا، احسن اقبال

ویب ڈیسک  پير 23 مئ 2022
ملک میں انارکی اورانتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے،احسن اقبال:فوٹو:فائل

ملک میں انارکی اورانتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے،احسن اقبال:فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں انارکی اور انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، لانگ مارچ میں کچھ غیرقانونی ہوا تو قانون اپنا راستہ لے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی سیاست پاکستان دشمن لابی کی سیاست ہے، عمران خان 2014ء سے ملک میں پولرائزیشن پھیلانے اوراداروں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، شہریوں اور اداروں میں بداعتمادی پیدا کرنا اور قومی اداروں کی قیادت کی کردار کشی کرنا وہ ٹولز ہیں جو ہائبرڈ وارز میں دشمن استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا یہ فیصلہ اتحادی حکومت کی لیڈرشپ کو کرنا ہے۔ آئینی طریقے سے جمہوری حکومت تبدیل ہوئی ہے۔ہم جمہوری نظام پر یقین رکھتے ہیں جو کام آئین و قانون کے مطابق ہوگا اسے سراہیں گے۔

وزیرمنصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کی فلم ختم ہوئی تواب آزادی پاکستان کی فلم شروع ہوگئی ہے۔ نیازی نوجوانوں کو نفسیاتی غلام بنا رہا ہے کہ پاکستان غلام قوم ہے۔ ایٹمی ملک غلام نہیں ہوسکتا اور نہ ہی کوئی اسے میلی آنکھ سے دیکھ سکتا ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ الیکشن  سے متعلق خبریں ڈس انفارمیشن کا حصہ ہیں۔ نیازی کی سوشل میڈیا ٹیم ملک میں کنفیوژن پھیلا رہی ہے۔ عمران خان کی 4 سالہ عذاب حکومت کی معاشی بدحالی کے اثرات کئی سالوں تک رہیں گے۔معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی اسے4 ہفتوں میں کیسے ٹھیک کریں۔افراط زر قابو میں لانے کے لئے وقت لگے گا۔ عمران خان اورمشیروں کو خراب معیشت کا جواب دینا ہوگا۔

وفاقی وزیرنے کہا  کہ گوادر پورٹ میں سی پیک کے منصوبے وہیں پڑے رہے اورگوادر بندر گاہ کی  گہرائی 15میٹر رہ گئی کوئی جہاز کھڑا نہیں ہو سکتا۔سی پیک کی گوادر بندر گاہ کو تباہ کیا گیا۔نو صنعتی زون 2020تک تیار کرنے تھے ایک صنعتی زون بھی تیار نہیں جو چین سے سرمایہ کاری کےلئے استعمال کر سکیں۔ پچاس فیصد ترقیاتی بجٹ کاٹ گئے ہیں ہر منصوبہ تباہی کا منصوبہ بن چکا ہے۔ سابق حکومت آئی ایم ایف سے ملک دشمن معاہدہ کرگئی۔ جب بھی آئی ایم ایف سے حتمی معاہدہ ہوگا عوام کوریلیف ملنا شروع ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔